لکھنؤ: سماج وادی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ مخالف جماعتیں عوام مخالف سرگرمیوں پر اتر آئی ہیں۔ بی ایس پی ، بی جے پی اور کانگریس ریاست کی ترقی کے خلاف کام کر رہی ہیں۔ ایس پی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے کہا کہ ان سب پارٹیوں نے سماج وادی پارٹی حکومت کی مخالفت شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کی سابق وزیر اعلیٰ کو عوام نے پانچ سال تک برداشت کیا، ان کو مظفرنگر اور شاملی کے کیمپوں میں رہنے والے بچوں کی یاد اب آئی ہے۔ عوام جانتے ہیں کہ اپنی دور حکومت میں انہوں نے کسی دلت کو اپنے پاس نہیں بھٹکنے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ مایاوتی کو بھیم راؤ امبیڈکر کا نام لینے کا حق ہی نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی ایس پی کی بدعنوانیوں میں اضافہ کرنے میں کانگریس اور بی جے پی کا تعاون رہا ہے۔ بی ایس پی نے پانچ برسوں میں ریاست کو کھوکھلا کرنے کا کام انجام دیا۔ بی جے پی نے فرقہ واریت کا زہر بویا۔ بابری مسجد کا انہدام کر کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا اور کانگریس نے شلانیاس اور مسجد میں مورتی پوجا کرانے میں تعاون دیا۔ راجندر چودھری نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے بی ایس پی کے دور حکومت میں کئے گئے غلط کاموں کی مخالفت کی اور کانگریس کی عوام مخالف پالیسیوں کی مخالفت کی اور بی جے پی کی فرقہ پرست پالیسیوں کی بھرپور مخالفت کی۔