لکھنؤ۔(بیورو)۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے مریضوں کو نظرانداز کرنے والے لاپرواہ ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کئے جانے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ ڈاکٹر خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ قانون سبھی کیلئے یکساں ہے۔ عوام کی دشواریوں سے بے اعتناعی برتنے اور اپنے فرائض کو بہتر طریقہ سے انجام نہ دینے والے ڈاکٹروں کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے۔کئی ڈاکٹر اپنے طریقہ کار سے ستائش کے مستحق ہوتے ہیں لیکن کچھ لوگ اس مقدس پیشہ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے ریاستی حکومت قطعی برداشت نہیں کرے گی۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ طبی تعلیم نے ڈاکٹر آر پی لال چندانی کے خلاف فوری طور پر چارج شیٹ جاری کردی ہے۔ ان کے خلاف جاری جانچ میں کمشنر کانپور کو جانچ افسر نامزد کیا گیا ہے۔ اپنی معطلی کی مدت کے دوران ڈاکٹر لال چندانی کے ذریعہ کی جا رہی پرائیویٹ پریکٹس کی اطلاع اور اس کی ویڈیو سی ڈی بھی حکومت کو موصول ہو گئی ہے۔ جلد ہی ان کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کانپور کے میڈیسن شعبہ کی صدر ڈاکٹر آرتی لال چندانی کو سرکاری کام کی انجام دہی اور مفاد عامہ کے پیش نظر ۲۲؍دسمبر ۲۰۱۴ء کو گورنمنٹ میڈیکل کالج باندہ میں کارگزار پرنسپل کے طور پر تعینات کیا گیا تھا اور لیکن انہوں نے وہاں پر اپنی ذمہ داریوں کو نہ سنبھالتے ہوئے طبی تعطیل کیلئے درخواست دے دی تھی۔ اس کے علاوہ انہوںنے ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کر کے اپنے تبادلہ کو چیلنج کیا تھا۔ آرتی لال چندانی کی عرضی کو عدالت نے گزشتہ اٹھارہ فروری کو خارج کردیا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل طبی تعلیم نے ڈاکٹرچندانی کے طبی معائنہ کیلئے ۲۶؍فروری کو ریاستی طب بورڈ کے سامنے حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی لیکن وہ وہاں حاضر نہیں ہوئی اس کے بعد سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کے الزام میں تیرہ مارچ کو انہیں معطل کرتے ہوئے ڈائریکٹریٹ جنرل طبی تعلیم سے منسلک کیا گیا تھا۔