لکھنؤ۔ ریاستی اطلاعات کمشنر حافظ عثمان نے سہارنپور منطقائی کمشنر کو جانچ کراکر قصوروار افسران پر کارروائی کا حکم دیاہے۔وہیں آلودگی پھیلانے والی یونٹوں کو شہر سے باہر کرنے کا بھی حکم دیا۔کمیشن کی نوٹس کے بعد بھی اطلاع نہ دینے والے ایس ڈی اے کے ایکزیکٹیو انجینئر پر ۲۵؍ہزار روپیہ کاجرمانہ لگایا گیا ہے۔لکڑی صنعت کے کام کے لئے مشہور سہارنپور کے زیادہ تر فٹ پاتھ پر غیر قانونی قبضہ ہیں۔فٹ پاتھ پر لکڑی کاروباریوں نے چھوٹی آرا مشینیں، بفنگ مشینیں لگا رکھی ہیں۔ان مشینوں سے اڑنے والا مہین برادا اور ان کی آواز شہر کے لوگوںکے لئے پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔آر ٹی آئی کے تحت اطلاعات کے لئے رفعت جہاں نے ضلع سے لے کر منطقہ سطح کے افسران کے یہاں چکر لگائے لیکن انہیں اطلاع موصول نہیں ہوئی آخر کار دسمبر میں رفعت جہاں نے اطلاعات کمیشن میں اپیل کی کمیشن کی نوٹس پر سرگرم ہوئے آلودگی کنٹرول بورڈ نے آناً فاناً میں جانچ کرائی تو پایا کہ شہر سے آواز کے ساتھ ہوا آلودگی پیمانے سے کہیںزیادہ ہے۔
اس پر انہوں نے ان یونٹوں کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔نگر نگم نے بھی کمیشن کو اطمینان دلایا ہے کہ قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔باوجود اس کے سہارنپور ترقیاتی اتھارٹی نے کمیشن کے نوٹس کا جواب تک دینا مناسب نہیں سمجھا۔کمیشن کی حکم عدولی کرنے پر سہانپور ترقیاتی اتھارٹی کے عوامی اطلاعات افسر پر کمیشن کے ذریعہ ۲۵؍ہزار روپیہ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔