لکھنؤ(نامہ نگار) کے جی ایم یو کی ٹیم جب نیپال پہنچی تو وہاں کوئی ڈاکٹر نہیں تھا۔ زخمی لوگ درد سے تڑپ رہے تھے۔ ایک دو ڈاکٹر تھے بھی تو ان کے پاس ایسے آلات نہیں تھے کہ وہ زخمیوں کا بہتر علاج کر پاتے ۔ ایسے میں کے جی ایم یو کے ماہرین کو دیکھ کر زخمیوںکے ساتھ وہاں کے ڈاکٹروں نے بھی راحت کی سانس لی اور مشکل وقت میں کم سہولتوں کے باوجود زخمیوں کو اعلیٰ سطحی علاج فراہم کرایا۔
نیپال سے واپس آئی ۴۶ رکنی ٹیم نے وہاں آئے زلزلے کے بعد کی صورت حال بیان کی ۔ ڈاکٹر سندیپ تیواری اور ڈاکٹر آنند مشرا کی قیادت میں نیپال گئی ٹیم دوشنبہ کو واپس آگئی۔ ٹیم کی واپسی پر وائس چانسلر پروفیسر روی کانت سمیت کئی سینئر ڈاکٹروں نے ٹیم کا خیر مقدم کیا اس کے بعد کے جی ایم یو میں منعقد ایک پروگرام کے دوران ڈاکٹروں نے وہاں کئے گئے کاموں کی تفصیل بیان کی ۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ انہوںنے نیپال جا کر کس طرح خدمت کے جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے زلزلے میں زخمی ہوئے لوگوں کو طبی سہولت فراہم کرائی ۔ ڈاکٹر سندیپ نے بتایا کہ ٹیم کے ۱۵ لوگ جو واپس بھیجے گئے
ان کے علاوہ بقیہ ۳۰ لوگوں کے ذریعہ نیپا ل کے زلزلہ سے متاثر دور دراز علاقوں دادھم ، سائلنٹر اور کھالتے میں متاثرین کا ۲۴ گھنٹے علاج کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ علاقے ایسے علاقے ہیں جہاں آمد و رفت کا کوئی معقول بند و بست نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں پیدل اور ٹریکنگ کر کے ہی جانا پڑتا ہے ۔ ان کے ساتھیوںنے ایسے مخالف حالات میں بھی تقریباً ۱۰۰۰ سے زیادہ متاثرین کا علاج کیا۔ اس موقع پر کے جی ایم یو کے وائس چانسلر نے ٹیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے ٹیم کے اراکین کی ستائش کی اور کہا کہ ریاستی حکومت کے ہدایت کے کچھ ہی گھنٹوں کے اندر کے جی ایم یو نے ٹیم کی تشکیل کر کے نیپال کیلئے روانہ کر دیا۔ اس کام کے لئے کے جی ایم یو کے ایڈمنسٹریٹیو افسران سے لے کر ٹیم میں گیا ہر شخص مبارکباد کا مستحق ہے۔ ۴۰۰ لوگوں کو ملا ۱۰۸؍ ایمبولنس کا فائدہ :کے جی ایم یو کے ڈاکٹروں نے جس طرح نیپال میں آئے زلزلے کے بعد متاثرین کا علاج کیا اسی طرح ریاست کی سماج وادی ایمبولنس سروس نے بھی لوگوں کو کافی راحت پہنچائی ۔ جی وی کے کمپنی کے ذریعہ چلائی جا رہی اس سروس کے منتظمین نے دعویٰ کیا کہ ۱۰۸ ایمبولنس سروس نے نیپال میں ۴۰۰ سے زیادہ زخمیوں کو اسپتال پہنچایا ۔واضح رہے کہ گزشتہ ۲۵ اپریل کو نیپال میںزلزلہ آیا تھا جس کے بعد وزیر صحت نے ایمبولنس کو نیپال جانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ایمبولنس نے بھرت پور علاقے میں زلزلے سے زخمی لوگوں کو مقامی پولیس اہلکاروں کی مدد سے بھرت پور میڈیکل کالج میں داخل کرایا جہاں ان کا علاج کیا گیا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اب تک ۴۰۰ سے زیادہ زخمیوںکو ۱۰۸ ایمبولنس سروس کی مدد سے اسپتال بھیجا جا چکا ہے اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔