نواز الدین صدیقی آج ہندی فلموں کا ایسا جانا پہچانا نام ہے جسے بالی ووڈ کا ہر فلمساز اسے اپنی فلم مےں کاسٹ کرنا چاہتا ہے۔ نواز الدین نے ےوں تو فلموں میں اپنی جدوجہد کا آغاز دس سال قبل کیا تھا لےکن لوگوں نے اب جاکر ان کی صلاحےتوں کو پرکھا عام شخص کی شکل و صورت رکھنے والے نواز الدےن مےں بلا کی فنکارانہ صلاحےتےں ہیں۔ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا ہوگا کہ وہ اےک دن اس بالی ووڈ کی ضرورت بن جائےں گے۔ نواز الدےن نے اترپردےش کے ضلع مظفر نگر کے اےک چھوٹے سے قصبہ بدھانہ کے اےک مسلم کسان گھرانے مےں جنم لیا۔ ان کے والد کو 9 اولادےں ہیں جن مےں سات بھائی اور دو بہن ہیں۔ ےوں توں کرکے نواز الدےن نے ہردوار کے گرکل کانگری ےونےورس
ٹی اتراکھنڈ سے سائنس مےں گرےجوےشن کی تکمےل کی اس کے بعد انہیں پٹروکےمےکل کمپنی مےں کمےسٹ کی نوکری مل گئی، لےکن وہ اس سے مطمئن نہیں تھے کےونکہ قسمت انہیں کہیں اور لے جانا چاہتی تھی۔ تب نواز الدےن نوکری چھوڑ کر دلی کو نکل پڑے جہاں اےکٹر بننے کے لئے نےشنل اسکول آف ڈرامہ (اےن اےس ڈی) مےں داخلہ لے لیا اور سال۱۹۹۶مےں تھےٹر اکےڈےمکس مےں گرےجوےشن کی تکمےل کرلی۔ انہیں کیا پتہ تھا کہ اس کورس کی تکمےل کے بعد بھی انہیں انڈسٹری مےں کام حاصل کرنے کے لئے کتنے دھکے کھانے پڑتے ہیں۔ اےک بات تو یہاں طے ہوتی ہے کہ قابل ہو دولتمند ہو یا پھر سفارشی لےکن یہاں اسی کو ملتا ہے جو قسمت لے آتا ہے۔ بہرحال اےن اےس ڈی سے اےکٹنگ کورس کی تکمےل کے بعد سال ۲۰۰۴ءمےں نواز الدےن صدےقی کئی خواب لے کر ممبئی آئے اور اپنی جدوجہد کی شروعات کردی۔ وہ اس مہنگے شہر مےں رہنے کے لئے مکان کا کرایہ ادا کرنے کے قابل بھی نہیں تھے ۔ اےسے مےں انہوں نے اےن اےس ڈی کے اےک سےنئر سے اس کے گورے گا¶ں مےں واقع فلاٹ مےں بنا کرایہ ادا کئے رہنے کی اجازت مانگی لےکن انہیں ان کے سنےر نے اےک شرط پر رہنے کی اجازت دی کہ وہ اس کا پکوان کرے۔ نواز نے اسے منظور کرلیا اور یہیں پر رہنے لگے۔ ےوں تو انہیں سال۱۹۹۹سے ہی چھوٹے موٹے کرداروں کے ساتھ کام ملنے شروع ہوگئے تھے۔ انہیں پہلی بار عامر خان اسٹار فلم سرفروش مےں اےک چھوٹا سا رول ملا وہ ٹی وی سےرےلس مےں بھی کام کے حصول مےں دردر کی ٹھوکرےں کھاتے رہے، لےکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔ سرفروش کے بعد نواز الدےن نے منا بھائی اےم بی بی اےس مےں اےک پاکٹ مار کا اےک چھوٹا سا رول کیا لےکن۲۰۰۴ءمےں آئی انوراگ کےشپ کی فلم بلاک فرائی ڈے مےں انہیں لوگوں نے پہچانا۔ پھر انہوں نے آجانچ لے، بلاک اےنڈ وائےٹ، نیویارک، دےوڈی، پپلی لائےو، دےکھ انڈےن سرکس، پان سنگھ تو مر کی اسی دوران نواز الدےن نے اےک شارٹ فلم ”بائی پاس“ کی جس مےں عرفان خان بھی تھے جس مےں ان کی اداکاری کی بہت تعرےف کی گئی لےکن نواز الدےن کی حقےقی پہچان بلاک فرائی ڈے سے ہی ہوئی۔ پھر پرشانت بھارگوا کی فلم پتنگ مےں انہیں کام کرنے کا موقع ملا۔۲۰۰۸ مےں اس فلم کو برلن فلم فےسٹےول کے علاوہ ٹرےبےکا فلم فےسٹےول مےں بھی پےش کیا گیا۔ فلم مےں ان کے فطری پرفارمےنس پر عالمی شہرت یافتہ فلمی تبصرہ نگار روجر اےبرٹ نے انہیں خوب سراہا جو ان کے لئے بہت بڑا اعزاز ثابت ہوا۔ اس فلم کو ادا کاری کے اعتبار سے چار تارے دےئے گئے ۔ پھر انہوں نے ہٹ گےت اےموشنل اتیاچار مےں بھی اپنا اےکٹنگ اسٹائل پر فارمےنس دیا۔ یہ فلم دےوڈی سال۲۰۰۹ءمےں رےلےز ہوئی ان کی اداکاری کو رفتہ رفتہ پہچان ملنے لگی۔ فلم نےویارک کے علاوہ عامر خان پروڈکشن پر بنی۲۰۱۰ءمےں آئی پپلی لائےو مےں اےک جرنلسٹ کے رول مےں اچھی خاصی پہچان بنالی۔۲۰۱۲ءمےں کہانی مےں انہوں نے اےک شارٹ ٹمپر انٹلی جنس آفےسر کا رول کیا۔ انوراگ کےشپ کی فلم گےنگس آف واسے پور ان کی شہرت کا سبب بن گئی۔ ان کی آشم اہلوالیہ کی فلم مس لولی کو ۲۰۱۲ءمےں کےنس فلم فےسٹےول مےں پےش کیا گیا۔ پھر نواز الدےن صدےقی نے گےنگس آف واسے پور سےکوےل مےں لےڈ رول کیا۔ فلم آتما مےں ان کا ہارر رول بھی خوب سرہایا گیا۔ ان کی فلم پتنگ جب امرےکہ اور کےنےڈا مےں رےلےز ہوئی تو ”نےویارک ٹائمز“ لاس اےنجلس ٹائمز نے ان کی اداکاری کی خوب تعرےف کی۔ سلمان خان کے مقابل انہوں نے فلم کک مےں اپناپرفارمےنس دیا تو ان کے وارے نیارے ہوگئے۔ نواز الدےن بامبے ٹاکےز، انور کا عجب قصہ، میاں کل آنا، حرام خور جےسی کئی آرٹےٹکٹ فلمےں بھی کی ہیں۔ حالیہ رےلےز ان کی فلم بدلہ پور کے بعد فلم لطف اور وہ سلمان خان کے ساتھ بجرنگی بھائی جان، شاہ رخ خان کے ساتھ رائےس اور شاہد کپور کے ساتھ فرضی کررہے ہیں۔ ان کے پاس ڈھےر ساری فلموں کے آفرز ہیں۔ نواز الدےن نے اپنے مختصر فلمی کےرےئر مےں اپنی بہترےن اداکاری کے لئے کئی قابل فخر اےوارڈس بھی حاصل کئے جن مےں نےشنل فلم اےوارڈ، اسپےشل جےوری اےوارڈ، لائنس گولڈ اےوارڈ، اےشےن فلم اےوارڈ، بسٹ معاون اےکٹر کے طور پر فلم فےر اےوارڈ شامل ہیں۔ متوسط مسلم کسان گھرانے کے مظفر نگر کے چھوٹے سے قصبہ سے آئے نواز الدےن صدےقی نے آج ہندی فلم انڈسٹری مےں اپنی صلاحےتوں کو منوالیا ہے۔ ممبئی مےں کےرےئر کی جدوجہد کے دوران اپنے سنےر کے ہاں رہنے والے نواز آج ممبئی کے یاری روڈ اندھےری وےسٹ مےں اپنے چھوٹے بھائی شمس نواب صدےقی کے ساتھ آزادانہ طور پر مکان مےں رہتے ہیں۔ 19 مئی 1974 کو پےدا ہوئے نواز الدےن شادی شدہ ہیں اور انہیں اےک پیاری سی بےٹی شورا بھی ہے۔ یہ بیاڈ منٹن کے اچھے کھلاڑی ہیں۔ وہ فلموں مےں آنے سے پہلے پروفےشنل کھلاڑی بننا چاہتے تھے لےکن گھٹنے مےں چوٹ کی وجہ وہ اپنے اس مقصد مےں ناکام ہوگئے۔