نئی دہلی، 6 مئی (یو این آئی) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے ملک کی سیاست سے متعلق موضوعات کو غیرملکی سرزمین پر اٹھانے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی آج سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے ایک سال کی میعاد کار میں کوئی بھی قابل ذکر کام نہیں کیا ہے ۔محترمہ گاندھی نے کانگریس پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی تشویش کن حالت ہے کہ پہلی بار کسی وزیر اعظم نے ملک کے اندر کی سیاسی صورتحال کو غیرملکی سرزمین پر اچھالا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے گزشتہ ماہ فرانس کے دورہ کے دوران ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کے دوران ہوئے کاموں پر نکتہ چینی کی تھی ا ور پھر کناڈا میں انہوں نے یو پی اے حکومت کے لئے توہین آمیز جملہ کا استعمال کیا تھا۔ مسٹر مودی نے کہا تھا کہ ہندستان کو ‘اسکیم انڈیا کی بجائے اسکل انڈیا’ یعنی گھپلہ کی شبیہ بدل کر مہارت والا ملک بنانا ہے ۔محترمہ گاندھی نے الزام لگایا کہ مسٹر مودی مرکزی حکومت میں اقتدار کا مرکز بن گئے ہیں۔
محترمہ سونیا گاندھی نے کہا کہ مسٹر مودی اقتدار کی مرکزیت کی اپنی پرانی پالیسی کو گجرات کی طرز پر یہاں بھ
ی دہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں وزیراعلی رہتے ہوئے مسٹر مودی نے کئی من مانیاں کی ہیں۔ دہشت گردی مخالف قانون منظور کروا کر گجرات پولیس کو تمام طاقت دے دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شاید بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت اسی طرح کا موقف دہلی میں بھی اختیار کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کی حکومت من مانی پر اتر آئی ہے ۔ اس نے حال ہی میں اروناچل پردیش میں مسلح فورس خصوصی اختیار قانون نافذ کیا لیکن ریاستی حکومت سے اس سلسلے میں کوئی تبادلہ خیال نہیں کیا گیا۔ اسی طرح بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل زمین پر سمجھوتہ سے متعلق بل میں وہ آسام کو چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی طرح سے مرکزی حکومت نے 51 بلوں میں سے 43 کو پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس تبادلہ خیال کیلئے نہیں بھیجا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اچھے دن کی بات کرنے والی مرکزی حکومت صرف سرمایہ کاروں کیلئے ہی اچھے دن لا رہی ہے ۔ میک ان انڈیا کے بہانے حکومت مزدوروں اور کامگاروں کے مفادات کو کمزور کرنے میں مصروف ہے اور ان کا میک ان انڈیا صرف بات بنانے کیلئے ہے اور اس سے یہ حکومت کچھ کرنے والی نہیں ہے ۔
–
محترمہ گاندھی نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیژل کی قیمتیں کم کرنے سے اس حکومت کو کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتیں بین الاقوامی بازار میں طے ہو رہی ہیں اور اسی کے حساب سے اس کی قیمت گھٹ رہی ہے تو خودبخود ہندستان میں بھی اس کا اچھا اثر دیکھنے کو ملے گا۔کانگریس صدر نے مرکزی حکومت کو کسان مخالف حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے انہوں نے تحویل اراضی بل میں تبدیلی کی ہے ۔ انہوں نے کسانوں کی بدحالی کیلئے حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو اس حکومت نے آج جس حالت میں پہنچا دیا ہے اس سے پہلے کبھی ان کی یہ حالت نہیں تھی۔کانگریس صدر نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنے ایک سال کی میعاد کار میں کوئی بھی قابل ذکر کام نہیں کیا ہے ۔ حکومت کے پاس اپنی حصولیابیوں کا شمار کرانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیبر بیورو کے اپریل میں جاری کردہ سروے کے مطابق اس حکومت کے آنے کے بعد سے ملک میں نوکریوں کے مواقع میں تیزی سے کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اطلاعات کے مطابق آٹھ اہم سیکٹروں میں گزشتہ ایک سال کے دوران ترقی کی شرح منفی رہی۔ اسی طرح مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری گھٹ رہی ہے اور برآمدات میں گراوٹ آ رہی ہے ۔