لکھنو(نامہ نگار)اپنے مطالبات کے سلسلے میں بدھ کو وزیر اقلیتی بہبود اعظم خان کی رہائش گاہ کا گھیراو¿ کرنے لاٹھی کھانے والے مدرسہ اساتذہ کے زخموں پر مرحم لگاتے ہوئے اعظم خان نے آج بیان جاری کیاہے۔
اعظم خان نے کہاہے کہ مدرسہ جدید کاریاسکیم کے تحت اساتذہ کے مطالبات پروہ اپنی ہمدردی اور رائے درج کرتے ہیں جن اقلیتی
بہبود افسروں نے اساتذہ کی دوبرس کی تنخواہ روکی ہے اور بجٹ مرکزی حکومت کو واپس کیاہے ان کا یہ کام بہت سنگین ہے ۔ وہ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے ایسے اقلیت بہبود افسروں کو جیل بھیجنے اور انہیں نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کریں گے ۔اعظم خان نے کہاکہ اس کے ساتھ ہی وہ اساتذہ سے یہ بھی کہناچاہیںگے کہ وہ ان طاقتوں کے کرنے میں نہ آئیں جو نہ کبھی انکی تھی اور نہ کبھی ہوسکتی ہے ۔ موجودہ حکومت کی ان اخباروں کے ذریعہ سے بدنامی کرنا جو آپ کے خیالات کے دشمن ہیں اور وجود تک مٹانے دینا چاہتی ہیں انہیں خوش ہونے کاموقع اور اپنا ایجنڈہ نافذ کرنے کا موقع نہیں دینا چاہئے تھا ۔
مدرسہ اساتذہ ایسوسی ایشن کے ذمہ دار لوگوںکو چاہئے کہ وہ خود اس بات کا احساس کریں کہ آئے دن محض میرے دروازے کا گھیراو¿ں کرنااور فحش نعرے لگانا کون سی تعلیم اور تہذیب کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مظاہرے کا اتنالحاظ بھی نہ رکھا گیا کہ سڑک اور رہائش گاہ پر آنے جانے والوں نے خواتین بھی تھیں ۔