علی گڑھ(بھاشا)میرٹھ واقع ہاشم پورہ میں تقریبا ۲۸برس قبل ہوئے قتل عام کے خلاف ذیلی عدالت کے فیصلوں کو ہائی کورٹ میں چیلنج دینے کی کئی اہم مسلم تنظیموںکی پرزورمانگ کے درمیان ریاست کے وزیرشہری ترقیات اعظم خاں نے کہاہے کہ اس معاملے میں متاثرین کے ساتھ انصاف نہیں ہواہے اورحکومت اس معاملے میں قانونی لڑائی کو آگے بڑھانے کیلئے مثبت قدم اٹھائے گئے۔
دودھ پور میں کل ایک آبی بجلی منصوبے کامعائنہ کرنے آئے اعظم خاں نے صحافیوں سے کہاکہ ہاشم پورہ میں مئی ۱۹۸۷میںپی اے سی کے جوانوں کے ذریعہ ۴۰ سے زیادہ اجتماعی قتل عام کے معاملے میں حال میں آئے ذیلی عدالت کے فیصلے سے متاثرین کو انصاف نہیںملاہے۔مسٹرخاں نے کہاکہ ان کی پارٹی اورحکومت اس معاملے پر مگرمچھ کے آنسوبہانے کے بجائے اس معاملے پر قانونی لڑائی کو آگے لے جانے کیلئے مثبت قدم اٹھائے گی۔انہوںنے کہاکہ وہ متاثرین کو اپنی حکومت کی جانب سے اورخود اپنی جانب سے یہ یقین دلانا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ بدقسمتی ہے کہ تا
خیر سے آیا عدالت کافیصلہ ایسے وقت سنایاگیا جب مرکز میں ایسی حکومت ہے جس کی مسلمانوں کے حقوق کو لے کر نیت صاف نہیں ہے۔ایسے میں ہم اس سے کسی طرح کی امید نہیں کرسکتے۔لہذاہمیں اس قانونی لڑائی کو خود ہی آگے بڑھاناہوگا۔ مسٹراعظم خاں نے کہاکہ آئندہ ۲۱مئی کو اس المیہ کی ۲۸ویں برسی پر وہ دہلی کے راج گھاٹ پر کینڈل مارچ نکالیں گے ۔ غورطلب ہے کہ مئی ۱۹۸۷کو ہوئے ہاشم پورہ اجتماعی قتل عام کے معاملے میں ذیلی عدالت نے گذشتہ ۲۱مارچ کو سنائے گئے فیصلے میں سبھی۱۶پی اے سی جوانوں کو ثبوتوں کی کمی کے سبب بری کردیاتھا۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج دینے کی پرزورمانگ کی تھی۔