لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ چیف سکریٹری آلوک رنجن نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ اعلیٰ سطحی کینسر انسٹی ٹیوٹ لکھنؤ کا تعمیری کام جلد شروع کرانے کیلئے سرکاری تعمیری کارپوریشن کو ٹنڈر کا کام ایک ہفتہ میں پوراکرائیں۔ انہوں نے کہا کہ نوئیڈا میں چلنے والے سپر اسپیشیالٹی اطفال اسپتال اور پوسٹ گریجویٹ تعلیمی انسٹی ٹیوٹ کے قانونی قیام کا کام پورا کراتے ہوئے جلد عہدوں کو پُر کرایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم صحت تحفظ اسکیم کے تیسرے مرحلہ میں درجہ بندی کرنے کیلئے منتخب میڈیکل کالج گورکھپور، میرٹھ، جھانسی اور الہ آباد کیلئے آلات کی خرید اور ان کے قیام کا کام، ٹراما سینٹر کی تعمیر آنکولاجی، نیفرو لوجی، انڈوکرینولوجی، کارڈیالوجی ،سی ٹی وی ایس ، نیورولوجی، نیورو سرجری، پیڈیا ٹرکس سرجری، ای این ٹی، آفتھو میڈیا ٹرکس اور برنل اینڈ پلاسٹک سے متعلق کام جلد کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سپر اسپیشیالٹی سے متعلق آلات، سٹی اسکین، لائنر، ایم آر آئی، ایکسی لیٹرس وغیرہ کی خرید بھی تیسرے مرحلہ کی اسکیم میں ہی کرا لی جائے۔ چیف سکریٹری آج اینکسی واقع اپنے دفتر کے جلسہ گاہ میں طبی تعلیمی محکمہ کے کاموں کا جائزہ لے رہے تھے۔ انہوں نے
کہاکہ ریاست کے فیض آباد، بستی، بہرائچ، فیروز آباد اور شاہجہانپور کے ضلع اسپتالوں کو درجہ بندی کر کے میڈیکل کالج کی شکل میں قائم کرانے کیلئے کارروائی کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس جی پی جی آئی لکھنؤ میں نئے ٹراما سینٹر کوچلانے کیلئے لازمی آلات کی فہرست اور عہدوںکے پُر کرنے کی کارروائی جلد کرائی جائے۔ مسٹر رنجن نے ہدایت دی کہ کوئن میری اسپتال لکھنؤ اور ایس این میڈیکل کالج آگرہ میں ۱۰۰-۱۰۰ بیڈوں کے جدید سہولیات سے آراستہ میٹر نٹی ونگ کے تعمیری کاموں کو اکتیس جنوری ۲۰۱۶ء تک طے شدہ ضوابط اور معیار کے ساتھ پورا کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش آیوش مشن کے ذریعہ ریاست کے عوام کو آیوروید، یونانی اور ہومیو پیتھی کی سہولیات مہیا کرائی جائیں۔ ریاست میں پیرا میڈیکل تعلیم بندوبست کے ریگولیٹری نظام کو آسان اور بہتری بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ اکتوبر تک پیرا میڈیکل نصاب کو درجہ بندی کرنے کیلئے ضروری کارروائی اولیت کی بنیاد پر کرائی جائے۔ جلسہ میں پرنسپل سکریٹری، صحت و تعلیم آر پی سنگھ سمیت محکمہ کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔