حوثیوں کوبھی جنگ بندی کی شرائط پرسختی سے عمل کرنا ہوگا:عسیری
یمن میں حوثی شورش پسندوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے باغی وفاداروں کے خلاف جاری فوجی کارروائی کے دوران اتحادی ممالک نے پانچ روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے۔ دوسری جانب سعودی وزیردفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیر نے کہا ہے کہ حوثیوں اور علی صالح کو بھی جنگ بندی کی شرائط پرسختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا۔
العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رات گئے اتحادی ممالک کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ہی فضائی حملے روک دیے گئے ہیں تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے فوری بعد صنعاء میں سابق صدرعلی صالح کے وفادار ری پبلیکن گارڈز کے دستوں نے جنگی تیارں شروع کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق حوثی باغیوں اور علی صالح کی وفادار ملیشیا نے تعز اور ذمار گورنریوں میں بھی اضافی کمک روانہ کی ہے۔
ادھر مآرب گورنری کے شمالی علاقے الجدعان میں مزاحمتی گروپوں نے کارروائی کرکے حوثی ملیشیا کے سا جنگجوئوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہ جنگجو شہرمیں داخل ہونے کی کوشش کےدوران گرفتار کیے گئے۔
اگرچہ اتحادی ممالک کی جانب سے یمن میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پرمحدود جنگ بندی کا اعلان کیا ہے مگر مبصرین کا خیال ہے کہ اس جنگ بندی کے زیادہ دیر چلنے کی ضمانت نہیں دی جاسکتی کیونکہ جنگ بند ہوتے ہی حوثی اور علی صالح کے وفادارا اپنی جنگی تیاریوں میں مصروف ہوجاتے ہیں۔ جنگ بندی کے اعلان کے علی الرغم یمن کے بعض شہروں میں حوثیوں اورآئینی حکومت کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ گذشتہ روز یمن سے سعودی عرب کے دو سرحدی شہروں نجران اور جازان کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری سمیت ایک درجن کے قریب افراد شہید اور زخمی ہوگئے تھے۔
ادھر سعوی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ اتحادی ممالک نے جنگ بندی کا اعلان کرکے ’گیند‘ حوثیوں کے کورٹ میں پھینک دی ہے۔ اگرحوثیوں کی جانب سے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا تو یمن کے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی بحالی ممکن ہے۔
جنگ بندی کے اعلان سے چندے قبل اتحادی طیاروں نے مشرقی صنعاء میں جبل نقل اور الخفاء کیمپ پر بمباری کرکے حوثیوں کے اسلحہ کے کئی ذخائر تباہ کردیے تھے۔
ادھر وسطی یمن میں الیتمہ اور الجوف کے مقامات پر حوثی باغیوں اور مقامی مزاحمتی گروپوں کے درمیان خون ریز لڑائی کی اطلاعات ہیں۔ الجوف کے ایک مقامی قبائلی ذریعے نے بتایا کہ حوثیوں نے ان کے ساتھ کیے گئے تمام امن معاہدوں کی کھلی خلاف ورزیاں شروع کردی ہیں۔ شہریو کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور آئل ٹینکروں کو کو روکاجا رہا ہے جس کے نتیجے میں مقامی شہریوں میں سخت اشتعال پایاجا رہا ہے۔