كریسا کو بہت چھوٹی عمر میں ہی ان کے والد نے شطرنج کا کھیل سکھانا شروع کر دیا تھا
xشطرنج کا کھیل صدیوں سے ایسے افراد کا کھیل رہا ہے جن کی ذہنی صلاحیتوں کا اعتراف دنیا بھر میں کیا جاتا ہے اور یہ کھیل کھیلنے والے افراد برسوں کی مشق کے بعد ہی خود کو ایک
بہتر کھلاڑی کہلوانے میں کامیاب ہو پاتے ہیں۔
تاہم امریکہ میں ایک 11 سالہ لڑکی نے ’چیس ماسٹر‘ بن کر یعنی شطرنج کے ماہر ترین کھلاڑیوں میں اپنا نام لکھوا کر سب کو حیران کر دیا ہے۔
كریسا يپ امریکہ کی تاریخ کے سب سے کمسن چیس ماسٹرز میں سے ایک ہیں۔
بی بی سی کی جین او برائن نے جب ریاست فلاڈیلفیا میں ان سے ملاقات کی تو وہ شطرنج کے ایک مقابلے میں اپنے سے دوگنی عمر کے کھلاڑیوں کے مدِمقابل تھیں۔
كریسا کو بہت چھوٹی عمر میں ہی ان کے والد نے شطرنج کا کھیل سکھانا شروع کر دیا تھا تاہم بی بی سی سے بات چیت میں وہ دونوں یہ طے نہیں کر پائے کہ کس عمر میں انھوں نے پہلی بار شطرنج کھیلی۔
فلاڈیلفیا کے مقامی کلب میں منعقدہ مقابلے میں کریسا بیک وقت بچھي 31 بساطوں پر کھیل رہی تھیں۔ یعنی ایک طرف كریسا تھیں تو دوسری طرف 31 کھلاڑی۔
فلاڈیلفیا کے مقامی کلب میں منعقدہ مقابلے میں کریسا بیک وقت بچھي 31 بساطوں پر کھیل رہی تھیں
ایک ہی وقت میں اتنی بازیاں کھیل کر كریسا نے اپنی صلاحیتوں کا ثبوت دیا ہے۔
تاہم شطرنج کی ماہر ہونے کے باوجود کریسا کی عام زندگی دیگر بچوں کی مانند ہی ہے۔
وہ کسی بھی عام بچے کی طرح سکول جاتی ہیں، ہوم ورک کرتی ہیں اور اپنی سہیلیوں کے ساتھ کھیلنے بھی جاتی ہیں۔
شطرنج میں كریسا کی دلچسپی کے بارے میں ان کی ریاضی کی ٹیچر ڈولوریس مینذا کا کہنا ہے، ’ کئی بار شطرنج کی بساط سامنے نہ ہو تو بھی وہ اپنے دماغ میں کھیل سکتی ہیں۔‘
لیکن كریسا سادگی سے کہتی ہیں کہ ان کا ’چیس ماسٹر‘ ہونا کوئی بڑی بات نہیں تاہم یہ ’لٹل چیس ماسٹر‘ بڑھتی عمر کے ساتھ اس کھیل میں سامنے آنے والے چینلنجز سے نمٹنے کے لیے بھی تیار ہے۔