نئی دہلی: مرکز کی بی جے پی حکومت پر طنز کرتے ہوئے ہندو مذہبی رہنماو ¿ں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ ان کے حق میں فیصلہ دیتا ہے تو وہ کسی سیاسی مدد کے بغیر ایودھیا میں ‘خدا
کے جائے پیدائش’ پر رام مندر کی تعمیر کریں گے.
کے جائے پیدائش’ پر رام مندر کی تعمیر کریں گے.
یہ بیان مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے اس بیان کے پس منظر میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حکومت راجیہ سبھا میں اکثریت کے بغیر رام مندر پر قانون نہیں لا سکتی. رام لیلا میدان میں ہندو مذہب پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے دوارکاپیٹھ کے شنکراچاری سوروپاند سرسوتی نے بی جے پی لیڈروں سے کہا کہ وہ رام مندر کی تعمیر کی بات کرنا بند کریں.
شنکراچاری نے کہا کہ، ‘ہم ہاتھ جوڑ کر آپ (سنگھ) سے درخواست کرتے ہیں کہ کہ رام جنم بھومی کے بارے میں بات مت کرئے. ہم اس مقام پر رام مندر کی تعمیر کریں گے. ” انہوں نے الزام لگایا کہ سیاسی طبقے کا ایک طبقہ مغل حکمران بابر کا نام اس معاملے میں ‘سیاسی فائدہ’ کے لئے لایا اور انہوں نے کہا کہ عدالت نے قبول کیا ہے کہ بابر اس مقام پر کبھی نہیں پہنچا تھا. شنکراچاری نے کہا کہ وہاں اس کے باقیات ہیں کہ یہ ہندوو ¿ں کا پوجا سائٹ تھا