بین الاقوامی ریسرچ ٹیم کا کہنا ہے کہ صحت جاننے کے لیے ہاتھ کی گرفت ایک سادہ اور سستا طریقہ ہے
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی انسان کو دل کا دورہ پڑنے، سٹروک ہونے یا کم عمر میں انتقال کر جانے کے بارے میں معلومات انسا
ن کی ہتھیلی میں موجود ہیں۔
یہ تحقیق لینسٹ میں شائع کی گئی ہے۔ اس تحقیق کے لیے 14 ممالک میں 140 ہزار افراد پر ٹیسٹ کیے گئے۔
اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے، سٹروک ہونے یا کم عمر میں انتقال کر جانے کے امکانات جاننے کے لیے بلڈ پریشر سے بہتر ہاتھ کی گرفت ہے۔
بین الاقوامی ریسرچ ٹیم کا کہنا ہے کہ صحت جاننے کے لیے ہاتھ کی گرفت ایک سادہ اور سستا طریقہ ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھ کی گرفت اور دل کے عارضے کا تعلق واضح نہیں ہے اور اس بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ ہاتھ کی گرفت بھی کمزور پڑ جاتی ہے۔ لیکن جن کی گرفت زیادہ تیزی سے کمزور پڑتی ہے ان کی صحت کو خطرہ ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق 20 سال کی خواتین کے ہاتھ کی گرفت سے 75 پاؤنڈکا وزن پڑتا ہے جبکہ یہ وزن 70 سال میں 53 پاؤنڈ رہ جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں 20 سالہ مرد 119 پاؤنڈ کا وزن ڈال سکتے ہیں جبکہ 70 سال میں یہ 85 پاؤنڈ رہ جاتا ہے۔
14 ممالک میں کی جانے والی تحقیق سے سامنے آیا ہے کہ گرفت کے زور میں 11 پاؤنڈ کی کمی ہونے پر جلد انتقال ہونے کے امکانات 16 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔ اسی طرح جان لیوا دل کا دورہ پڑنے کے امکانات 17 فیصد اور سٹروک ہونے کے امکانات 9 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔
عام طور پر ڈاکٹر دل کا دورہ پڑنے یا سٹروک کے امکانات جاننے کے لیے مریضوں سے سوال نامہ پُر کراتے ہیں جس میں ان کی عمر، تمباکو نوشی کرتے ہیں یا نہیں، موٹاپا، کولیسٹرول، بلڈ پریشر، کہاں رہائش ہے اور خاندان میں بیماری ہے یا نہیں جیسے سوال پوچھے جاتے ہیں۔