سعادت علی خاں کا مقبرہ سے امام باڑہ شاہ نجف حضرت گنج تک احتجاجی مارچ کر آیت اللہ نمر کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔آل سعود کی جیل میں قید ممتاز اور مجاہد عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی حمایت میں پر امن مظاہرہ ہوا- آل سعود نے بزرگ عالم دین اور مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ باقر النمر کو قید کررکھا ہے اور انہیں پھانسی کی سزا سنائی جا چکی ہے- آیت اللہ شیخ باقر النمر نے سعودی عوام کے حقوق اور عدل و انصاف کے لئے آواز اٹھائی ہے-
آیت اللہ نمر نے عام شیعہ باشندوں کے جائز حقوق کا حکومت سے مطالبہ کیا جس کی بنا پر انہیں سزائے موت دئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آیت اللہ نمرعوام کی محبوب شخصیت ہے انھیں سارے الزامات سے بری کیا جائے اور فوری طور رہا کیا جائے۔
بعد نماز مغربین شیعہ مجمع سعادت علی خاں کا مقبرہ حضرت گنج لکھنﺅ میں یکجا ہوا اس کے بعد مولانا اصطفیٰ رضا اور حسنین باقری صاحب نے عوام سے گزارش کی کہ ہم سب آیت اللہ شیخ نمر کی پھانسی رکوانے اور جلد از جلد رہائی کروانے کے لئے سعودی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں۔ آپ کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ ہم سب یہاں سے شاہ نجف کے امام باڑے تک پیدل مارچ کریں گے۔ عوام نے نظم و ضبت کا مظاہر پر امن مارچ کیا۔ امام باڑہ شاہ نجف میں حسنین باقری صاحب نے عوام ۳شعبان کو بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا اور جلوس اختتام پذیر ہوا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق آل سعود کی جیل میں قید ممتاز اور مجاہد عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی حمایت میں دنیا کے مختلف ملکوں میں سعودی عرب کے سفارتخانوں، پارلیمنٹ ہاوس اور وزارت خارجہ کے سامنے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب کےممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر جولائی 2012 سے آل سعود کی جیل میں ہیں انھیں سعودی فورسز نے زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر لیاتھا اور 15 اکتوبر2014 کو انھیں جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
شیخ نمر باقر النمر کو حریت پسندی اور آزادی بیان کے حق کے حصول کی کوشش کی سزا دی جا رہی ہے- شیخ نمر باقر النمر کو جولائی دو ہزار بارہ میں عوام کو آل سعود کی حکومت کے خلاف اکسانے کے بے بنیاد الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تب سے اب تک وہ آل سعود کی جیل میں قید ہیں- مظاہرین نے سعودی عرب کے خلاف نعرے لگائے اور باقر اننمر کی پھانسی کی سزا پر فوری طور پر روک لگائے جانے اور انہیں جیل سے رہا کیے جانے کا مطالبہ کیا.
مظاہرین نے اسی طرح سعودی عرب میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف بھےدبھاد اور ناانصافی کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے.مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب کو بحرین اور یمن میں مداخلت کرنے سے روکا جائے.
مظاہرین نے یمن کے خلاف سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں اور معصوم عورتوں اور بچوں کے قتل عام کو فوری طور پر روکے جانے اور یمن کے لئے انسانیت پریمی مدد بھیجنے کا راستہ کھولے جانے کا مطالبہ کیا