نیوزی لینڈ نومبر میں دورۂ آسٹریلیا کے دوران تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گا
نیوزی لینڈ پلیئرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس سال دورہ آسٹریلیا کے لیے نیوزی لینڈ کے کرکٹ کھلاڑی مجوزہ ڈے نائٹ ٹیسٹ میچوں کے خلاف ہیں، کھلاڑیوں کا خدشہ ہے کہ اس سے کھیل کی اہمیت کم ہوجائے گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گلابی گیند کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی روشنیوں میں ڈے نائٹ کرکٹ کا خیال کرکٹ آسٹریلیا نے پیش کیا ہے، اور اب وہ یہی انداز پانچ روزہ کرکٹ میچوں میں اپنانا چاہتے ہیں تاکہ پرائم ٹائم میں ٹی وی ناظرین کرکٹ میچوں سے محظوظ ہوسکیں۔
کرکٹ آسٹریلیا نے نومبر میں ہونے والی نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں پہلے ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کو مدنظر رکھتے ہوئے آزمائشی طور پر شیفلیڈ شیلڈ 15-2014 سیزن میں ایک فرسٹ کلاس ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ منعقد کروایا تھا
تاہم پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم اس خیال کے بارے میں شک کا اظہار کرتی ہے۔
انھوں نے اے ایف پی کو بتایا: ’چند ماہ قبل ہمیں نیوزی کرکٹ کی جانب سے اس بارے سے کھلاڑیوں کے خیالات جاننے کا کہا گیا تھا، ہمارے سروے کے مطابق یہ تنائج سامنے آئے ہیں کہ کھلاڑیوں کی بڑی ےتعداد ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کھیلنے کے حق میں نہیں ہے۔‘
نیوزی لینڈ دورہ آسٹریلیا کے دوران تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گا، جبکہ ایڈیلیڈ ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کی میزبانی کی دوڑ میں سرفہرست ہے۔
ایڈیلیڈ ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کی میزبانی کی دوڑ میں سرفہرست ہے
ملز کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے کرکٹرز آسٹریلیا کے خلاف سیریز کو ایک ’بلند چوٹی‘ کے طور پر دیکھتے ہوئے اسے روایتی انداز میں کھیلنے کے خواہشمند ہیں۔
’یہ ہمارے لیے یہ ایک طرح کی ایشز سیریز ہے، ہم آسٹریلیا کے خلاف زیادہ نہیں کھیلتے (دونوں ملکوں کے مابین آخری ٹیسٹ سیریز 12-2011 میں کھیلی گئی تھی)، یہ ہمارے لیے ان کے خلاف کھیلنے کا نایاب موقع ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ کچھ کھلاڑیوں کے نزدیک یہ ان کے کیریئرز کی اہم ترین ٹیسٹ سیریز ہے۔ وہ ایسا کچھ نہیں چاہتے جس سے اس کی اہمیت کم ہوجائے، برقی روشنیوں میں کھیلنا، گلابی گیند کے ساتھ، یہ وہ حالات ہیں جن سے وہ آشنا نہیں ہیں، یہ ایک نمائشی میچ محسوس ہوتا ہے نہ کہ ایک کانٹے کا ٹیسٹ میچ۔‘
ملز کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کو آسٹریلین کھلاڑیوں سے بھی گلابی گیند کے بارے میں منفی آرا ملی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ خدشہ بھی پایا جاتا ہے کہ یہ تجربہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے بجائے کرکٹ آسٹریلیا کرنا چاہتا ہے۔
’اگر ہم ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت کے بارے میں تشویش مند ہیں تو آئی سی سی کو چاہیے کہ وہ مجموعی آرا طلب کرے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر کرکٹ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کرکٹ یہ ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ منعقد کروانے میں رضامند ہوجاتے ہیں تو کھلاڑی اپنے تحفظات سے قطع نظر یہ میچ کھیلیں گے۔