مقبول پاکستانی اداکار جاوید شیخ کا کہنا ہے کہ ہر پاکستانی اداکار ہندوستان میں آکر کام کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔
جاوید شیخ اس وقت انڈیا میں ہدایت کار امتیاز علی کی فلم ‘تماشا’ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جس میں وہ بولی وڈ کے اداکار رنبیر کپور کے والد کا کردار ادا کریں گے۔
ہندوستانی اخبار دی ہندو کودیئے گئے انٹرویو میں جاوید شیخ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلق پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے ہر اداکار کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ انڈیا میں آ کر کام کرے۔
اپنے لولی وڈ اور بولی وڈ میں کام کرنے کے بارے میں جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ ان کے لئے سب سے اہم فلم کی کہانی ہوتی ہے۔ ‘میں کسی بھی اچھی فلم میں کام کرنے کے لئے تیار ہوں پھر چاہے وہ لولی وڈ کی ہو یا بولی وڈ کی’۔
ان کا کہنا تھا کہ بولی وڈ انڈسٹری اداکاروں کو زیادہ اعلی درجے، بڑی سوچ کے ساتھ زیادہ مواقع فراہم کرتی ہے اور یہاں کام کرنے کا بہت لطف ہے۔
جاوید شیخ بولی وڈ میں تقریباً 10 فلموں میں کام کر چکے ہیں جن میں ‘اوم شانتی اوم’، ‘نمستے لندن’، اور ‘کجرارے’ شامل ہے۔ ان فلموں کے باوجود جاوید شیخ اب بھی بولی وڈ میں کسی بڑے اور اہم کردار کرنے کے متنظر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے بولی وڈ میں کسی بڑے کردار کی آفر نہیں کی جارہی شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ میرے لیے بولی وڈ ایک نئی جگہ ہے اور مجھے یہاں اپنا مقام بنانے میں کچھ وقت لگے گا’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فلم ‘تماشا’ میں انہیں ایک اہم کردار کی آفر آئی ہے جب کہ اس کے ساتھ ساتھ ہدایت کار مظفر علی نے بھی انہیں اپنی فلم میں اہم کردار پیش کیا ہے۔
اداکاری سے انڈین ٹی وی ڈراموں میں کام کرنے کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں بہت عرصے سے کام کر رہے ہیں اور انڈین ڈرامہ انڈسٹری سے بھی انہیں متعدد پیشکشیں آچکی ہیں تاہم انہوں نے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ان کا ڈرامہ ‘میری جان ہے تو’ دکھایا جارہا ہے۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ کراچی میں نئے ہدایت کار، نئے مصنف، نئے اداکار اور نئی سوچ کے ساتھ فلمیں بنائی جارہی ہیں جس سے پاکستانی فلمی صنعت تبدیل ہورہی ہے۔