دنیا کی کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے امریکی صدر بارک اوباما پر زور دیا ہے کہ وہ حکومتوں کیلئے ڈیٹا تک رسائی آسان بنانے کیلئے ان کی مصنوعات کی سیکورٹی کو کمزور نہ کیا جائے۔
گوگل اور ایپل سمیت 140 ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں ، جس میں اوباما پر زور دیا گیاہے کہ وہ انٹرنیٹ کمیونیکیشن کو حکومتوں او
ر ہیکر سے محفوظ بنانے والی انکرپشن کو کمزور نہ بنائیں۔
خط کے مطابق، مضبوط انکرپیشن جدید دور کی انفارمیشن معیشت کی سیکورٹی کا خاصا ہے۔
امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ پر رپورٹ ہونے والے خط پر ٹیکنالوجی ماہرین اور شہری حقوق کے مختلف گروپس کے بھی دستخط ہیں۔
سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے پیغامات تک رسائی آسان بنانے کیلئے حکومتیں انکرپشن کو کمزور کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں،جس پر ٹیکنالوجی ماہرین کے خدشات بڑھتے چلے جا رہےہیں۔
وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی اسی طرح کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کو لوگوں کے درمیان ایسے رابطوں کی اجازت نہیں دینی چاہیئے جن تک ’ہماری رسائی ممکن نہ ہو‘۔
دوسری جانب، کئی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اپنی انکرپشن کو اتنا مضبوط کر دیا ہے کہ وہ خود یا پھر قانون سازوں کی درخواست پر بھی کسی فرد کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کر سکتیں۔
مثلاً ایپل، گوگل اور واٹس ایپ نے اتنے مضبوط انکرپشن نصب کیے ہیں کہ وہ خود بھی صارفین کے ڈیٹا تک معنی خیز رسائی حاصل کرنے کیلئے انہیں توڑ نہیں سکتیں۔
خیال رہے کہ سرکاری حکام کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دینے کیلئے کمپنیوں نے ایک ’پچھلا دروازہ‘ نصب کیا ہے، جس کے ذریعے وہ اندر داخل ہو سکیں، اور یہی وہ طریقہ ہے جس پر اعتراض کرتے ہوئے کچھ بڑی کمپنیوں نے امریکی صدر کو خط لکھا ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین کہتے ہیں کہ دوست حکومتوں کی خاطر ٹیک کمپنیوں کا ڈیٹا غیر محفوظ بنانے سے ہیکرز اور غیر متعلقہ قوتوں کیلئے ان تک رسائی ممکن ہو جائے گی۔