لکھنو(نامہ نگار)اطفال شعبہ میں بڑھتے مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اب نئے اور اعلیٰ زمرے کے اطفال شعبہ کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔ شعبہ صدر پروفیسر رشمی کمار نے ایپکس پیڈیا ٹرکس مرکز کی تجویز تیار کی ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت کیمپ میں ایک نومنزلہ عمارت ہوگی ۔ پروفیسر کمار کے مطابق تقریباً۱۰۰۰ بستروں کی صلاحیت والے اس سینٹر میں نیورو سرجری سے لے کر بون میرو ٹرانس پلانٹ تک کی سہولیات دینے کی اسکیم ہے۔ انہوں نے عمارت پر تقریباً ۸۰۰ کروڑ روپئے کی لاگت آنے کا تخمینہ لگایاہے۔
کے جی ایم یو کے شعبہ اطفال کی صلاحیت ۲۲۷ بیڈ کی ہے۔ جبکہ یومیہ کی او پی ڈی ۳۰۰ مریضوں کی ہے۔ ایسے میں یومیہ بھرتی ہونے والے مریضوں کی قطارلگی رہتی ہے۔ شعبہ صدر پروفیسر رشمی کمارکا کہنا ہے کہ مریضوںکی تعداد زیادہ ہونے کے سبب کئی مرتبہ مریضوں کو واپس اور دیگراسپتال منتقل کرنا پڑتاہے۔ا نہو ںنے بتایاکہ کبھی کبھی مریض کے سنگین ہونے کے سبب اسے بھرتی بھی کرنا پڑ جاتا ہے۔ جس کا نتیجہ ہے کہ تقریباً۱۰ سے ۱۵ فیصد بیڈ پر دو دو بچے بھرتی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ان سارے مسائل کو دیکھتے ہوئے شعبہ نے وائس چانسلر کے ذریعہ انتظامیہ سے ایپکس پیڈیا ٹرکس سینٹر یعنی اعلیٰ زمرے کے شعبہ اطفال کا مطالبہ کیا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو انسٹی ٹیوٹ بڑی تعداد میں بچوں کو بھرتی کر سکے گا۔ انہو ںنے کہا کہ تیار کی گئی تجویز میں تقریباً ۸۰۰ کروڑ روپئے صرف ہونے کااندازہ ہے۔ اس لاگت سے ایک نو منزلہ عمارت تیار کی جائے گی ۔۔
۔ جس میں نیورو سرجری ، کینسر ، بون میرو ، ٹرانس پلانٹ ، این آئی سی یو ، سرجری اور پلاسٹک سرجری جیسے اہم شعبوںکو بھی جگہ دی گئی ہے۔ جو خاص طور پر بچوں کا ہی علاج کریں گے۔ پروفیسر کمارکے مطابق اس لاگت سے صرف عمارت کی تعمیر اور جنرل آلات وغیرہ کی خرید ہو سکے گی ۔ انہوں نے کہاکہ فی الحا لی یہ ابتدائی دور ہے۔ آنے والے وقت میں اس خرچ میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔