ہالینڈ کے شہر ہیگ میں ایک نقاب پوش خاتون انصاف کے محل کے سامنے سے گزر رہی ہیں۔
ہیگ: ہالینڈ کی کابینہ نے اسکولوں، اسپتالوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں نقاب پہننے پر جزوی پابندی کی منظوری دے دی۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر نقاب پہننے پر پابندی نہیں ہوگی۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو 290 پونڈ جرمانہ ادا کرنا ہوگا، واضح رہے کہ یہ رقم پاکستانی کرنسی میں تقریباً 46 ہزار روپے کے مساوی ہے۔
واضح رہے کہ ہالینڈ میں برقعہ پہننے والی خواتین کی تعداد محض چند سو ہے اور ان میں سے بھی زیادہ تر کبھی کبھار ہی برقعہ پہنتی ہیں۔
یاد رہے کہ ہالینڈ کی پچھلی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے ایسے ہی بل میں شارع عام پر برقعہ پہنے پر پابندی کی تجویز دی گئی تھی۔ اسلام مخالف ایک تنظیم نے اس بل کی حمایت کی تھی، تاہم اسے بعد میں واپس لے لیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس نئے مجوزہ قانون کو قانونی ماہرین کے ایک پینل کے پاس بھیجا جائے گا۔ اس پینل نے سال 2012 ء میں نقاب پر پابندی کے لیے حکومتی کوششوں پر کافی تنقید کی
تھی اور اسے آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
گزشتہ سال انسانی حقوق کی یورپی عدالت نے فرانس میں چہرے کے مکمل نقاب پر عائد پابندی کی حمایت کی تھی اور ان دلیلوں کو مسترد کردیا تھا کہ پورے چہرے کے نقاب کو غیرقانونی قرار دینا مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
بیلجیم اور سوئٹزرلینڈ کے کچھ حصوں میں فرانس کے اس اقدام کی پیروی کی گئی ہے، اور یورپ کے دوسرے ملکوں میں اسی طرح کی پابندیوں پر غور کیا جارہا ہے۔