لکھنو۔ (نامہ نگار) کانگریس نے ملک کے آئینی اداروں کو اپنی ایک سال کی حکمرانی میں ہی کمزور بنا دینے پر آج مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ سینئر کانگریسی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سچن پائلٹ نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے پہلے ایک سال کی مدت میں بلاشبہ۱۲۵کروڑ شہریوں کی زبان پر ایک ہی نعرہ لگادیا ہے ’کسان ورودھی ، نریندر مودی‘۔ انہوں نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کو ختم کرنا اور حکومت کے ذریعہ آئینی عہدوں کا غلط استعمال کرنا مودی حکومت کے ایک سال کااہم کارنامہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب مودی حکومت کی تمام کوششیں اس بات پر مرکوز اور اقدامات زیر غور ہیں کہ سابق حکومت کی دیگر فلاحی اسکیموں کے ساتھ منریگا کو ختم کیا جائے ، جو صرف اور صرف غریبوں کو مدد پہنچانے کےلئے شروع کی گئیں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی جاپان سے منگولیا تک کے دورے میں
طبلہ پیٹنے اور وائلن بجانے کا لطف لینے میں مصروف ہیں ، جبکہ دوسری جانب آج غیر معمولی زرعی بحران نے فارم سیکٹر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ، جس سے ہندوستان کے غذائی تحفظ پر سوالیہ نشان کھڑا ہوچکا ہے ۔
کانگریس کی راجستھان اکائی کے صدر مسٹر سچن پائلٹ نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ یہ مہاماری کی آفت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی زیر قیادت قومی جمہوری محاذ (این ڈ¸ اے ) حکومت کی بری حکمرانی ، بد نظمی اور سوچی سمجھی بے حسی کی وجہ سے پیدا ہورہی ہے ، جو غریب عوام کی تکلیف، غم و غصے اور فریاد سے بے بہرہ ہوچکی ہے ۔ درحقیقت ، قوم کو اناج فراہم کرنے والے طبقے کو آج اپنی بقاءکے بحران کا سامنا ہے ۔
واضح رہے کہ کانگریس ملک بھر میں مودی حکومت کی حکمرانی کے ایک سال کا ناکامی پر سلسلہ وار پریس کانفرنسوں کا انعقاد کررہی ہے اور اترپردیش میں راجدھانی لکھنو¿ اور مسٹر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس میں یہ پریس کانفرنس منعقد کی جارہی ہے ۔ کانگریس نے مودی حکومت کو پہلے ایک سال کی حکمرانی کےلئے صفر نمبر دیا ہے ۔