امریکہ کے صدر نے ایٹمی سمجھوتے پر نظر ثانی کے بارے میں کانگریس کے بل پر دستخط کردیئے۔ایسو شی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر بارک اوباما نے امریکی کانگریس کے اس بل پر دستخط کردیئے ہیں جس کی رو سے امریکی قانون ساز اسمبلی ایران کے ساتھ حتمی ایٹمی سمجھوتے پر نظر ثانی کرسکے گی۔ امریکی صدر بارک اوباما نے اس بل پر دستخط کے بعد یہ بات زور دیکر کہی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جاری ایٹمی مذاکرات کی گہری نگرانی کے حق میں ہیں۔
اس قانون پر عملدرآمد کی صورت میں امریکی کانگریس کو ایٹمی سمجھوتے پر نگرانی، اس کی منظوری اور اسے امکانی صورت میں مسترد کرنے کا بھی حق حاصل ہوجائے گا۔ اس قانون کے مطابق امریکی کانگریس ایک ماہ کی معینہ مدت میں، گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایران کے ایٹمی سمجھوتے کے مسودے کے متن کا جائزہ لے گی اور اسے قبول یا مسترد کرسکتی ہے۔ اس بل کی رو سے اوباما ایران کے خلاف کانگریس کی عائد کردہ پابندیوں کو جوہری سمجھوتے پر دستخط کے بعد تیس روز سے پہلے نہیں ہٹاسکتے۔ البتہ ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کی کانگریس کی جانب سے مخالفت کی صورت میں اوباما اس فیصلے کے خلاف اپنا حق ویٹو بھی استعمال کرسکتے ہیں۔