لکھنو(نامہ نگار) گورکھپو ر کے دین دیال اپادھیائے یونیورسٹی کے ذریعہ منعقد ریاست کا سب سے بڑا ایم بی بی ایس امتحان سی پی ایم ٹی کا انعقاد دوشنبہ کو راجدھانی کے ۴۴ مراکز پر کیا گیا۔ کمبائنڈ پری میڈیکل ٹسٹ کے دوران تحفظ کے زبردست بندو بست کئے گئے تھے ۔ تقریباً۸۸ سپر وائزروں کی نگرانی میں دوشنبہ کوہوئے داخلہ امتحان میں ۲۳۵۴۵ امیدواروں نے امتحان دیا۔ جبکہ ۶۶۱امیدوار غیر حاضر رہے۔
گورکھپو ر یونیورسٹی کے ذریعہ منعقد سی پی ایم ٹی ۲۰۱۵ داخلہ امتحان پر امن طور پر منعقد ہوا۔ داخلہ امتحان کےلئے لکھنو¿ یونیورسٹی کے اولڈ کیمپس میں
اور نیو کیمپس میں دو امتحانی مراکز بنائے گئے ۔ داخلہ امتحان سے قبل لکھنو¿ یونیورسٹی میں راجدھانی کے ۸۸سپر وائزر اور گورکھپور یونیورسٹی سے آئے ۱۰ سپر وائزروں نے مشترکہ جلسہ کر کے تیاریوں کاجائزہ لیا ۔ اس سے قبل گورکھپور سے آئے افسران نے امتحان کے سیٹنگ پلانٹ وغیرہ کی معلومات حاصل کی۔ اور ہدایت دی کہ پورے امتحان کی ویڈیو گرافی کرائی جائے۔اورسبھی امیدواروں کو بایومیٹرک معائنہ ضرور ہو تاکہ کسی قسم کی گڑبڑی کی امید نہ رہے۔ واضح ہوکہ اس مرتبہ سی پی ایم ٹی میں درخواستوں کی تعداد گزشتہ برسوں کے مقابلے کافی زیادہ رہی۔ تخمینوں پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ اس مرتبہ ایک ایک سیٹ کےلئے تقریباً۶۰دعویدار ہیں۔ ۲۰۱۳ میں جب کانپور یونیورسٹی کے ذریعہ منعقد سی پی ایم ٹی امتحان میں ۷۸۹۶۸ درخواستیں آئی تھیں وہیں کنگ جارج میڈیکل یونیسورسٹی کی میز بانی میں ۲۰۱۴ میں منعقد امتحان کے دوران کل ایک لاکھ ۹ہزار ۲۹۱ طلباءنے امتحان دیا تھا۔ اس بار دین دیال پادھیائے گورکھپور یونیورسٹی کی میز بانی میںامتحان ہو رہے ہیں۔
انتظامیہ اور گورکھپور یونیورسٹی رہے ہائی الرٹ پر:مسلسل داخلہ امتحانات میں ہو رہی بے ضابطگیوں کو دیکھتے ہوئے اس مرتبہ گورکھپور یونیورسٹی سے لے کر لکھنو¿ یونیورسٹی تک سبھی ہائی الرٹ پررہے۔ صبح امتحان شروع ہونے سے لے کر جب تک ختم نہیں ہو گیا افسران کی بے چینی بنی رہی۔ گورکھپور سے آئے سپر وائزر مسلسل سبھی مراکز پر جا کر معائنہ کر کے سلامتی بند وبست کا جائزہ لیتے رہے۔ سابقہ پی سی ایس پری اور پھر اے آئی پی ایم ٹی کاپرچہ لیک ہونے کے بعد سی پی ایم ٹی کولے کر انتظامیہ پہلے سے ہی بیدار تھا۔ سی پی ایم ٹی داخلہ امتحان کے ایڈیشنل نوڈل افسر راجیو ترپاٹھی نے بتایاکہ لکھنو¿ میں۸۸سپروائزر بنائے گئے تھے ۔ ایک ایک امتحان مرکز پر دو دو سپر وائزر تعینات تھے ۔ اس کے علاوہ دس سپر وائزر گورکھپو سے آئے تھے جنہوںنے پورے امتحانات کی نگرانی کی ۔