صحت قدرت کا انمول عطیہ ہے ۔ اس کی حفاظت ہر ایک شخص پر فرض ہے ۔ مومن سے روز محشر صحت کی حفاظت کے بارے میں بازپرس ہوگی کہ میں نے (رب العالمین) تجھے بہترین صحت دے کر دنیا میں بھیجا تو نے اس کی کیسے حفاظت کی لیکن آج کے دور میں نت نئی کھانے پینے کی عادتیں ، بگڑی ہوئی کھانے چبانے کی اشیاءکا بے دریغ استعمال نہ صرف اس کو مالی نقصان میں مبتلا کررہا ہے بلکہ صحت مندی کی قدر نہ کرکے یہ عادتوں کو معمولی سمجھ کر اختیار کررہا ہے اور بالراست موت کے منہ میں پہنچ رہا ہے ۔
یعنی معمولی سی عادت سمجھ کر جو اشیاءاستعمال کرتا ہے یہ موت کے سامان تیار کرتا ہے ۔ ستم بالائے ستم یہ بیماری جو منہ کے کینسر میں تبدیل ہوتی ہے تو ایک تو یہ تڑپتے ہوئے دن رات گذارتا ہے ۔ یہ علاج اتنا مہنگا ہوتا ہے کہ مریض کو مفلس اور کنگال بنادیتا ہے ۔ سماج میں صورت دکھانے کے قابل نہیں رہتا کہ صورت اتنی بگڑ جاتی ہے ۔ مزید یہ کہ اپنے خاندان میں مستقل غم کا سمندر چھوڑ جاتا ہے جس میں لوگ ڈوب کر اپنے آنسو مسلسل پونچھتے رہتے ہیں ۔ وجوہات : دراصل منہ کا کینسر کی کوئی خصوصی وجہ نہیں ہوتی ۔ لیکن عام طور پر تمباکو اور اس سے بنی ہوئی اشیا گٹکھا ، چھالیہ ، سونف ، نرمولی ، مانک چند ،
۱۰۰۰ ، کھینی ، میٹھی سپاری ، پان و پان مسالہ بھی منہ کے کینسر کی اہم وجوہات ہیں ۔ مصنوعی دانت جو کمیکل کے مادہ سے بنے ہو ، self cure مادہ ، مصنوعی مکمل ڈینچر میں Rubber disc ، مصنوعی دانت کے لئے استعمال ہونے والا ڈوپلیکٹ میٹریل۔ دانت کے تیز کنارے ، نکلے ہوئے کونے ، لمبے عرصہ تک منہ میں ٹوٹا ہوا دانت،جو گال مسوڑھوں کو چبتا ہو۔سگریٹ بیڑی ، چٹا ، پائپ حقہ پیناشراب نوشی ، spirit ، تیز مرچ والی غذا¶ں کا مسلسل استعمال منہ میں میل (calculus)کالمبے عرصہ تک رہناعلامات:منہ کا کینسر malignancy میں تبدیل ہونے سے پہلے ابتداً منہ میں جلن ، بھڑکا ، منہ میں ، گال میں ، ہونٹ میں سفید لکیر،دھبہ جس کو leukoplakia کہا جاتا ہے یا مسوڑھوں سے خون کا بہنا ، لال دھبہErythro plakia ، کسی منہ کے حصے میں سوجن مسلسل منہ میں چھالہ ulcer جو بار بار آتا ہو اور 3 ہفتوں تک علاج کروانے پر بھی کم نہیں ہوتا ہو ۔ منہ کا مکمل نہ کھلنا (Trismus)ٹھنڈی اشیاءکے استعمال کے لئے جی کا للچانازیادہ لعاب نکلنا Ptyalismنگلنے میں دقتگال کی نرمی کم ہوجاناچبانے میں دقت ، ہونٹوں پر سفید یا نیلے دھبے وغیرہ علاج : ابتدا میں جو بھی علامتیں پائی جاتی ہیں ان کو OSMF کہا جاتا ہے ۔ سفید دھبوں کو leukoplakia کہا جاتا ہے ۔اسی حالت میں اگر ماہرین سے رجوع ہو کر علاج کروالیں تو ڈاکٹرس اس کو مخصوص انجکشن گال میں مسلسل ۸ہفتے یا زیادہ دیتے ہیں ۔ اور اس کے ساتھ Antioxident کیاسپول وغیرہ دیا جاکر قابو پایا جاسکتا ہے ورنہ یہ چھالے بڑھ کر ، عادت نہ چھوڑنے پر Verrucous Carcinoma یا دوسری جان لیوا بیماری میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ اگرچیکہ کینسر کے علاج دریافت ہوئے ہیں ۔ لیکن منہ کا کینسر ، خون کے کینسر سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے ۔ وقت پرChemotherapy یاسیکا Radiations یا سرجری کے ذریعہ سے اس پر بڑی حد تک قابو پایا جاتا ہے ۔ لیکن یہ علاج انتہائی تکلیف دہ ، نہ دن میں سکون نہ رات کو چین ، موت کے منہ میں پھنسا رہتا ہے ۔ اور یہ علاج بہت بھاری بھرکم ، گراں ، قیمتی ہوتا ہے ۔ جو عام آدمی کے لئے لاکھوں میں خرچ کرنا بس کی بات نہیں ۔ یہ مریض کو کنگال بنادیتا ہے ۔ مفلسی میں گذر بسر ہی نہیں ، اپنے خاندان میں ایک دردناک ، نہ بھولے جانے والا غم چھوڑ جاتا ہے ۔ دوران علاج صورت اتنی بگڑی ہوئی ہوتی ہے کہ اپنا چہرہ کو بتانا معیوب لگتا ہے ۔ Radiations سے چہرہ لال ہوجاتا ہے ۔ ایک پانی کا گھونٹ پینا دشوار کن ہوتا ہے ۔