لکھنو۲۸ مئی۔
میرے چیرمین بننے کے بعد کاروائی سے بچنے کے لئے کچھ بے ایما ن متولی عورتوں کا سہارا لے کر دھرنے و پردرشن کروارہے ہیں۔ قوم کی کچھ غریب بے سہارا عورتوں کو کچھ پیسہ دے کر میرے خلاف سڑکوں پر اُتار کر قوم کی عورتوں کی رسوائی کرائی جا رہی ہے اور اپنے کو مذہبی رہنما کہنے والے مولانا سید کلب جواد کی ہمایت میں وہ چند عورتیں میری مخالفت کر رہی ہیں جنہیں انکی غریبی کا فائدہ اٹھا کر غیر شرعی طریقے سے مذہبی قوانین کے خلاف سڑکوں پر اتارا جا رہا ہے۔ متولی مولانا کلب جواد کو چاہئے کہ اپنے اُوپر لگے سبھی الزامات کی صفائی ثبوت کے ساتھ کورٹ کے سامنے پیش کر کے معاملے کو
ختم کریں، بورڈ کی تشکیل پانچ سال کے لئے دوبارہ ہو چکی ہے۔ بورڈ قانون کے دائرے میں کام کرنے کے لئے قانون سے بندھا ہوا ہے۔ بے ایمان متولیوں کی یہ بھول ہے کہ بورڈ دھرنے و پردرشن کے دباﺅ میں آکر وقف جائیدادوں کو برباد ہونے دیگا۔ وہ جو متولی وقف جائیداد کو برباد کرنے میں مجرم پائے جائیں گے انہیں انکی اصلی جگہ جیل جانا ہی پڑے گا۔ وہ عام آدمی ہو یا مذہبی لباس پہنے کوئی مولوی یا کوئی بڑا سیاستداں۔
(سید وسیم رضوی )
چیرمین،
شیعہ سنٹرل وقف بورڈ، لکھنو