نئی دہلی: ۲۸؍مئی ۲۰۱۵ ء ۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کےایک وفد نے آج بلبھ گڑھ کا دورہ کیا۔ جس میں وکلاء ، سماجی کارکن اور سیاسی حضرات شریک تھے۔وفد نے اسپتال میں جا کر حسنو صاحب سے ملاقات کی جن کو کل چار حملہ آوروں نے بری طرح زخمی کر دیا تھا جو اس وقت بادشاہ خان اسپتال فریداباد میں زیر علاج ہیں
، اسی اسپتال میں ابھی دو اور زخمیوں کا بھی علاج چل رہا ہےان سے بھی ملاقات کی ۔
اور گرفتاریوں سےمتعلق معلومات حاصل کی اور جلد از جلد گرفتاریوں کا مطالبہ کیا اور FIR وفد نے بلبھ گڑھ تھانہ انچارج سے
ایس ڈی ایم پرینکا سولی سے بھی ملاقات کر کے یہ جاننے کی کو شش کی کہ فساد متاثرین کی باز آباد کاری اور معاوضہ کا ان کے پاس کیا منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتاکہ آج گائوں کے دونوں فریقوں کو ہم نے بلایا ہے بیٹھ کر بات چیت کر رہے ہیں جل ہی کوئی حل نکال لیا جائے گا، گائوں میں بھی بڑی تعدامیں فورس لگا دیاگیا ہے۔
وفد نے وہاں کے سرکردہ افراد اور مساجد کے ائمہ سے بھی ملاقاتیں کیں ۔ تھانے میں مو جود متاثرین کی بڑی تعداد سے بھی ان کے حالات جاننے اور ان کے مسائل کو سمجھنے کی کو شش کی اور ممکنہ مدد کی یقین دہانی بھی کرائی اور فوری طور پر علاج و دوا کے لئے مالی طور پر کمزور لوگوں کی مدد بھی کی ۔ وہاں کے ذمہ داروں کو اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی کہ مشاورت کی جانب سےانکی ممکنہ قانونی مدد کی جائے گی اور مصیبت کی گھڑی میں وہ لوگ اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں بلکہ پوری ملت ان کے ساتھ ہے۔
وفد میں شریک لوگوں نے اس بات پر زور مطالبہ کیا کہ جتنے جلد ممکن ہو لوگوں کو واپس اپنے مقام پر پہنچایا جائے اور ہر
متاثر شخص
ایف آئی آر درج کرائی جائے اور سروے کر کے ان کے نقصانات کا بھی صحیح اندازہ لگایا جائے وفد نےحکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد ملزمین کی گرفتاریوں کو یقینی بنائے اور معقول معاوضہ دے اور آئندہ ایسے حالات پیدا نہ ہواس کا معقول انتظام کرے ۔وفد کی قیادت مشاورت کے ممبر ڈاکٹر انوارالاسلام نے کی ، دیگر شرکاء میں جناب اطہر کریم قدوائی، سید تحسین احمد ، انعام الرحمن ،منصور احمد غازی، مزمل حسین ، شاکر خان ایڈوکیٹ، شارق خان ایڈوکیٹ اورویلفیر پارٹی کے سجیدخالد شامل تھے