امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے محکمۂ ٹرانسپورٹ نے شہر کے زیرِ زمین ریلوے اسٹیشنوں پر پیغمبرِ اسلام کے خاکے والا پوسٹر لگانے کی درخواست رد کر دی ہے۔
اظہارِ رائے کی آزادی کے حامی امریکین فریڈم ڈیفینس انیشیئٹو نامی گروپ اس متنازع خاکے کو اسٹیشن پر لگانا چاہتا تھا جسے رواں ماہ ریاست ٹیکسس میں ہونے والے ِخاکہ کشی کے مقابلے میں پہلا انعام ملا تھا۔
امریکی حکام نے اس کوشش کو عوامی ٹرانسپورٹ نظام میں ایک مخصوص معاملے پر مبنی تشہیر قرار دیتے ہوئے اس کی اجازت نہیں دی ہے۔
اس خاکے میں ایک شخص کو تلوار لہراتے ہوئے یہ کہتے دکھایا گیا ہے کہ ’تم میرا خاکہ نہیں بنا سکتے‘ جس کے جواب میں ایک آرٹسٹ یہ کہہ رہا ہے کہ ’اسی لیے میں تمہارا خاکہ بناتا ہوں۔‘
امریکین فریڈم ڈیفینس انیشیئٹو کی سربراہ پامیلا گیلر نے خاکے والا پوسٹر ریلوے اسٹیشنوں پر لگانے کے لیے واشنگٹن میٹروپولیٹن ٹرانزٹ اتھارٹی سے رابطہ کیا تھا۔
تاہم امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق جمعرات کو اتھارٹی نے اس سال کے آخر تک اسٹیشنوں پر ایسے تمام اشتہارا
ت کی نمائش پر پابندی لگا دی جن میں کوئی سیاسی یا مذہبی پیغام دیا گیا ہو۔
پامیلا گیلر نے اپنی ویب سائٹ پر اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار پر حملہ اور امریکی آئین کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ پامیلا گیلر کے امریکین فریڈم ڈیفینس انیشیئٹو گروپ کو امریکہ میں حقوقِ انسانی کے نگران اداروں نے مسلم مخالف نفرت آمیز گروہوں کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔