پٹنہ، 30 مئی (یو این آئی) موجودہ دور میں جب ایک کپ چائے کی قیمت بھی کم سے کم پانچ روپے ہو گئی ہے یعنی ماہ کا 150 روپیہ تو محض 78 روپے میں پورے ایک ماہ تک ہائی اسپیڈ براڈبینڈ کے استعمال کی بات سوچنا بھی مشکل ہے لیکن مرکز کی نریندر مودی حکومت اس خواب کو حقیقت کی شکل دینے میں پوری تیاری سے لگ گئی ہے ۔
‘بھارت نیٹ ’ نام کی یہ انٹرنیٹ سروس ملک کی دوسری ریاستوں کے مقابلے میں بہار میں سب سے زیادہ سستی ہوگی۔ اس سروس کی سپیڈ دو سے بیس ایم بی پی ایس تک ہوگی جبکہ تیسری نسل یعنی 3 جی خدمات دے رہی دیگر نجی کمپنیوں کی ا سپیڈ اس سروس کے ابتدائی سطح یعنی دو ایم بی پی ایس تک بمشکل ہی پہنچ پاتی
ہے ۔مرکز کی نریندر مود¸ حکومت نے 29 مئی کو نئی دہلی میں ملک کی تقریبا تمام ریاستوں کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزراءکی میٹنگ میں 72 ہزار کروڑ کے اس منصوبے کے تمام پہلو¶ں کو تفصیل سے پیش کرتے ہوئے دعوی کیا آئندہ دو سال یعنی 2017 تک ملک کے تمام گا¶ں اس اہم ترین اور خاص منصوبے سے جڑ جائیں گے ۔