نئی دہلی یکم جون (یو این آئی) پاکستان کے ساتھ بہتر ہمسائیگی کے عملی اظہار کے ایک سال بعد آج وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پاکستان سے انہیں صرف اور صرف ایک ہی امید ہے کہ وہ امن اور عدم تشدد کی راہ اختیار کرے ۔
یہاں یو این آئی سے ایک خصوصی ملاقات میں مسٹر مودی سے جب پوچھا گیا کہ انہوں نے اپنے اقتدار کے پہلے دن سے ہی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی پہل تو کردی لیکن اب تک پاکستان نہیں گئے ۔ اس کی کیا وجہ ہے اور کیا مستقبل قریب میں ہندو پاک تعلقات میں حائل تعطل کا خاتمہ ممکن ہے !
مسٹر مودی نے کہا کہ“ تشدد کا رراستہ نہ پاکستان کیلئے سود مند ہے نہ ہمارے لئے ” پاکستان سے وہ بس یہ امید کر تے ہی
ں کہ وہ امن اور عدم تشدد کا راستہ اپنا لے ۔ دونوں ملکو ں کے بیچ باقی کوئی اڑچن نہیں۔۔۔تعطل ٹوٹنا چاہئے ”۔
مسٹر مودی کے اس اظہار خیال سے ایک روز قبل وزیر خارجہ سشما سوراج نے ے کہا تھا کہ سر دست پاکستان کے ساتھ کوئی معاملات نہیں ہو رہے ہیں اور اسی کے ساتھ انہوں نے یہ بھی واضح کر دیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ اس وقت تک کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی جب تک وہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی نہیں کرتا اور باہمی تنازعات ختم کرنے میں تیسے کی مداخلت سے باز نہیں آتا۔
وزیر اعظم سے جب ان کے حالیہ دورہ چین کے دوران سرحدی تنازعے کے تعلق سے یہ پوچھا گیا کہ ان کے خیال چین کے ذہن میں کہا ہے ، مسٹ مودی نے کہا کہ انہوں نے چین پر جہاں ہندستان کا موقف واضح کر دیا وہیں یہ بھی محسوس کیا کہ ہندستان اور چین دونوں ترقی کے متحمل ہیں اور مل جل کر غریبی کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں۔“میں اور صدر چین شی ذاتی سطح پر تعاون پسندانہ اور پر امن مساعی کو آگے لے جانے کے پابند ہیں”۔