نئی دہلی: ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ نے کم غذائیت کے شکار بچوں کے لیے مفت کھانے کی اسکیم میں انڈوں کو شامل کرنے سے انکار کردیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کی جانب سے یہ اقدام مبینہ طور پر ان کے سبزی خور ہونے کے باعث اٹھایا گیا۔
مزید پڑھیں: ‘ہندو گائے کا گوشت کھاتے تھے’
رپورٹ کے مطابق شیوراج سنگھ چوہان جین مذہبی برادری سے اتفاق کرتے ہیں کہ انڈے بچوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ حکام کی جانب سے فیصلے کی وضاحت بھی نہیں کی گئی۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ ریاست کے نصف سے زائد بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہیں جبکہ انڈوں میں بھاری تعداد میں پروٹین ہوتا ہے جو کمزوری کا شکار بچے باآسانی ہضم کرلیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ‘گائے کا گوشت کھانے کے خواہشمند پاکستان چلے جائیں’
ان کے مطابق ریاست میں مقامی افراد کی بڑی تعداد بھی عدم غذائیت کا شکار ہے جو اس اسکیم سے مستفید ہوسکتے تھے۔
اس حوالے سے کام کرنے والے ایک سماجی کارکن نے اسکرال ڈاٹ ان پر کہا کہ جو افراد اپنے مذہبی نظریات کی وجہ سے حکومت پر اثر انداز ہورہے ہیں، وہ خود ان اسکیمز سے فائدہ نہیں اٹھاتے۔
انہوں نے کہا کہ جو کمیونیٹیز اس طرح کی اسکیمز سے فائدہ اٹھاتی ہیں، وہ ان کے نظریات سے متفق نہیں جبکہ ریاست میں غذائیت کی کمی کی ذمہ داری لینے کو کوئی تیار نہیں۔
اس سے قبل ہندوستان کی متعدد دیگر ریاستیں مفت کھانے کی اسکیمز پر پابندی لگاچکی ہیں۔