سپر سٹار امیتابھ بچن نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ 1984، دہلی میں سکھوں کے خلاف ہونے والے دنگوں سے ان کا کوئی واسطہ نہیں۔
ٹائمز ناؤ کے ساتھ ایک نشست کے دوران امیتابھ نے کہا ’یہ محض بدنیتی پر مبنی ناقابل یقین جھوٹ ہیں۔میرا ان سے کوئی تعلق نہیں۔ان الزامات کا کوئی ثبوت نہیں۔ میں اس کے ثبوت دیکھنا چاہتا ہوں‘۔
’ان دنگوں میں جو کچھ ہوا وہ بہت تباہ کن تھا۔ ایسا دنیا کے کسی حصےمیں نہیں ہونا چاہیے۔لیکن یہ کہنا کہ میں ان کا ذمہ دار ہوں، بہت مضحکہ خیز ہے اور میں عدالت میں لڑوں گا‘۔
خیال رہے کہ امریکا کی ایک عدالت نے امیتابھ کو مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ایک مقدمہ میں طلب کر رکھا ہے۔
نیو یارک کے ’سکھ فار جسٹس‘ گروپ اور 1984 دنگوں کے دو مبینہ متاثرین کی جانب سے دائر اس مقدمہ میں لاس اینجلس میں ایک ڈسٹرکٹ کورٹ نے گزشتہ سال انڈین اداکار کو نوٹس جاری کیے تھے۔
انٹرویو کے دوان بگ بی نے مختلف معاملات پر دل کی باتیں کہیں۔ جب بولی وڈ سٹارسے پوچھا گیا کہ آیا وہ بوفورز سکینڈل کی وجہ سے کانگریس پارٹی سے الگ تو نہیں ہوئے؟ تو انہوں نے کہا ’نہیں۔جہاں تک میرا تعلق ہے، ایسا کچھ بھی نہیں‘۔
اندرا گاندھی کی جانب سے ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں بچن نے تسلیم کیا کہ یہ ’ ایک غلط فیصلہ‘ تھا۔