لکھنو۔(نامہ نگار)ایک طرف میگی کے فیل ہوئے نمونوں کے سبب پورے ملک سے نسلے بازار سے میگی واپس لے رہاہے۔ تو دوسری طرف راجدھانی کے زیادہ تر علاقوں میں میگی ابھی بازار میں فروخت ہورہی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ بارہ بنکی میں سب سے پہلے میگی میں ملاوٹ کا معاملہ سامنے آیاتھا۔ اور اس کے بعد ہی پورے ملک می
ں میگی کو لے کر واویلا مچ گیا۔اب جب سبھی ریاست میں اس کی فروخت پر پابندی لگارکھی ہے تو دوسری جانب راجدھانی میں اس کی فروخت ابھی بھی چل رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق تو میگی کے علاوہ دکانوں میں فروخت ہونے والے کھلے چپس اور تمام طرح کے اسنیکس لوگوں کے لئے نقصان دہ ہے۔ اس طرح کی غذائی اشیاءعام طریقے سے بنائے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان میں ملائے جانے والے اجزاءمیں ضوابط کا خیال نہیں رکھا جاتاہے۔ ضوابط کے مطابق اجزاءکا نہ ملایا جانا کہیں نہ کہیں نقصان دہ ہوتاہے۔ اتناہی نہیں سڑکوں کے کنارے فروخت ہونے والی غذائی اشیاءبھی صحت پر بہت برا اثر ڈالتی ہیں۔ کیوں کہ ان غذائی اشیاءپر سڑک کے کنارے ہوا اور گاڑیوں کے چلنے سے اڑنے والی مٹی میں تمام طرح کے جراثیم ہوتے ہیں۔ جو بہت ہی خطرناک ہوتے ہیں۔ یہ لوگوں کے صحت کو متاثر کرسکتے ہیں۔