لکھنؤ؛مانک علاقے میں گذشتہ پانچ جون کی شب سڑک حادثہ میں دو نوجوانوں کی موت کے بعد ہنگامہ کرنے والوں پر پولیس نے شکنجہ کسنا شروع کردیاہے۔ اتوار کو اس معاملے میں پولیس نے ہنگامہ کرنے والے دو لوگوں کو گرفتار کیا۔ فی الحال پولیس ابھی مزید لوگوں کو نشانزد کرنے کی کا کام کررہی ہے۔
ڈی آئی جی رینج آر کے چترویدی نے بتایا کہ توڑ پھوڑ ، پتھراؤ اور آگ زنی کے معاملے میں پولیس نے پانچ سو لوگوں کے خلاف ۷ سی ایل ایکٹ سمیت کئی سنگین دفعات میں رپورٹ درج کی تھی ۔ اس معاملے میں انہوںنے مانک نگر پولیس کو مظاہرین کو نشانزد کرکے ان کی گرفتاری کا حکم بھی دیا تھا۔ اس معاملے میں تفتیش کررہی مانک پولیس کو دو مظاہرین کرشنا نگر کنوسی کے رہنے والے دنیش اور آر ڈی ایس او کالونی کے رہنے والے سنجے کے بارے میں پتہ چلا ۔
اتوار کی دیر شب مانک نگر پولیس نے دونوں کو کنوسی پل کے پاس گرفتار کیا۔ ایس او مانک نگر مستقیم احمد نے بتایا کہ پکڑے گئے لوگوںنے ہنگامہ کررہے کئی لوگوں کے نام بتائے ہیں۔ پولیس اب ان کے بارے میں تفتیش اور معلومات جٹارہی ہے۔ ایس او نے بتایا کہ ہنگامہ کرنے والے کسی بھی ملزم کو بخشا نہیں جائے گا۔ اور سبھی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح ہوکہ گذشتہ پانچ جون کو پارہ کے سدرورا کا رہنے والا سمیر رات گیارہ بجے کرشنا نگر کے گوپال پوری کے رہنے والے ساتھی راہل چورسیا کے ساتھ موٹر سائیکل سے اودھ اسپتال کی جانب جارہا تھا۔ راستے میں مانک نگر واقع سی ایم ایس اسکول کے پیچھے جے سی بی نے اس کی موٹر سائیکل میں زوردار ٹکر ماردی تھی۔ حادثہ میں دونوں کی موت ہوگئی تھی۔
اس حادثہ کے بعد علاقہ میں جم کرہنگامہ ہوا تھا۔ ناراض لوگوںنے گاڑیوں میں جم کر توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی تھی پولیس پر بھی مظاہرین نے خشت باری کی تھی۔