مزیدار کھانوں کے بارے میں سوچ کر ہی ہمارے منہ میں پانی آنا شروع ہوجاتا ہے تاہم ایک نئی ریسرچ کے مطابق ان خیالات کا اثر آپ کے وزن پر بھی پڑ سکتا ہے۔
تحقیق کے دوران محقیقین نے پایا کہ جن لوگوں میں کھانوں کی خوشبوؤں کو بہتر انداز میں تصور کرنے کی صلاحیت تھی ان کا باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) زیادہ تھا۔
تاحال یہ پتہ نہیں چل سکا کہ ان دونوں باتوں میں تعلق کیسے قائم ہوا تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ ایسے فرد کو کھانوں کے زیادہ خیالات کی وجہ سے کھانے کی طلب زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے وزن بڑھتا ہے۔
ییل یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ریسرچرز کے مطابق ‘کھانے کی خواہش اور اس تک پہنچنے میں تصورات اہم کردار ادا کرتے ہیں۔’
انہوں نے بتایا کہ دو مختلف گروپوں پر تحقیق کی گئی اور دونوں میں زیادہ بی ایم آئی والے افراد نے رپورٹ کیا کہ انہیں کھانے کے خیالات زیادہ آتے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ خیالات سے ہمارے کھانے کی خواہش بڑھتی ہے جس کے باعث ہم کھانے بھی زیادہ لگتے ہیں۔