کنبہ والوں نے ڈاکٹروں پر عائدکیا لاپروائی کا الزام
لکھنؤ:نجی اسپتال میں زچگی کے بعد زچہ بچہ کی موت پر ناراض لوگوں نے نرسنگ ہوم میں جم کر توڑ پھوڑ کی۔ کنبہ والوں کا الزام تھا کہ ڈاکٹر کی لاپروائی سے زچہ بچہ کی موت ہو گئی اگر وہ وقت پر مناسب علاج کرتے تو شاید ان کی جان بچ سکتی تھی۔
ہنگامہ اور توڑ پھوڑ کی اطلاع کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے معاملہ خاموش کرایا۔ ملیح آباد کے محمد نگر کے رہنے والے شویندر نے اپنی اہلیہ ناہید (۲۲) کو گزشتہ دن چھ جون کو نزدیک کے نجی اسپتال میں داخل کرایا۔ اندھے کی چوکی کے نزدیک بنے نیو سہارا اسپتال میں بھرتی ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے اس کا علاج شروع کر دیا۔ سات جون کو خاتون کی زچگی ہوئی اور آپریشن کے بعد خاتون نے دوبچوں کو جنم دیا۔ کنبہ والوں نے بتایا کہ پیدائش کے دوسرے ہی دن نوزائد بچی نے رات کو ۸ بجے دم توڑ دیا تھا۔ کنبہ والوں نے بتایا کہ اس دوران زچہ کی طبیعت خراب ہو رہی تھی۔ جمعہ کی صبح تقریباً ساڑھے ۸ بجے ناہید نے بھی دم توڑ دیا جس کے بعد کنبہ والوں نے جم کر ہنگامہ اور توڑ پھوڑ شروع کردی۔ کنبہ والوں نے الزام لگایا کہ ڈاکٹروں کی لاپروائی کے سبب زچہ بچہ کی موت ہوئی ہے۔الزام یہ بھی ہے کہ زچہ کی طبیعت خراب ہونے پر اسے دوسرے اسپتال لے جانے کوکہا لیکن اسپتال انتظامیہ نے ایسا کرنے سے انکارکر دیا جس سے اس کی موت ہو گئی۔ زچہ کی موت کے بعد گھر والوں نے ہنگامہ شروع کر دیا اور اسپتال میں جم کر توڑ پھوڑ کی۔ واقعہ کی اطلاع کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور معاملہ خاموش کرایا۔