لکھنؤ:شراب کے نشہ میں بدمست دو سگے بھائی اتنے وحشی ہو گئے کہ دو دن قبل ماں کی موت ہو گئی اور دونوں نے کسی کو بتایا تک نہیں۔ والدہ کی لاش گھر میں پڑی رہی اور دونوں بھائی نشہ میں بدمست رہے ۔ سنیچر کو جب لوگوں کو گھر میں بدبوکا احساس ہوا تو اطلاع پو لیس کو دی گئی ۔ پولیس جب گھر پہنچی تو اندر کا منظر دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے بزرگ والدہ کی لاش سڑ چکی تھی اور دونوں بھائی نشہ کی حالت میں سو رہے تھے۔ پولیس نے دونوں لڑکوںکو حراست میں لے لیا ہے اور پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ایس او مانک نگر مستقیم احمدنے بتایا کہ ریلوے کی سلیپر گراؤنڈ کی رہنے والے ریلوے ملازم رام بہادر کی بیوہ ۳۶ سالہ شانتی دیوی اپنے دو بیٹوں دھرما اور ویر کے ساتھ رہتی ہے۔ راج بہادر کی موت کے بعد دھرما کو متوفی کے وارثین میں نوکری مل گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ دھرما اور ویر شراب کے عادی تھے اور دونوں حد سے زیادہ شراب پیتے تھے نشہ کاعالم یہ تھا کہ دونوں کو ہوش نہیں رہتا تھا ۔بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کی دوپہر دھرما برف کی سلی خرید کر لایا تھا۔ رکشا والا برف کی سلی گھر کے اندر رکھنے گیا تو گھر سے تیز بدبو آرہی تھی۔ بدبو کا احساس جب محلہ والوں کو ہوا تو انہوں نے اس کی اطلاع پولیس کنٹرول روم کو دے دی۔ خبر ملتے ہی مانک نگر پولیس موقع پر پہنچی۔ پولیس جب گھر کے اندر پہنچی تو منظر دیکھ کر حیران رہ گئی۔ بزرگ شانتی دیوی کی لاش کمرے میں رکھی تھی اور نشہ میں بدمست دھرما اور ویر وہیں سو رہے تھے۔ پولیس نے جب دونوں کو اٹھایا تو دونوں اتنے نشہ میں تھے کہ ٹھیک سے اٹھ نہیں پا رہے تھے۔ پوچھ گچھ کی گئی توانہوں نے بتایا کہ دو دن قبل ان کی والدہ کی موت ہو گئی تھی۔ پولیس نے جب لاش کی آخری رسومات نہ کرانے کا سبب پوچھا تو وہ کوئی جواب نہیں دے سکے۔ وہیں ایک لمحہ میں یہ خبر آگ کی طرح محلہ میںپھیل گئی۔ موقع پر محلہ والوں کی بھیڑ جمع ہو گئی معاملہ کو مشتبہ دیکھ کر پولیس نے شانتی دیوی کی لاش کوپوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر دھرما اور ویر کو حراست میں لے لیا ہے اورپوچھ گچھ کرنے میں مصروف ہے۔
شراب پینے کیلئے نکلتے تھے گھر سے:- شراب کے عادی دھرما اور ویر دن بھر صرف شراب پیتے تھے اور گھر میں ہی پڑے رہتے تھے۔ محلہ والوں نے بتایا کہ ریلوے میں نوکری ملنے کے بعد بھی دھرما کافی عرصہ سے ڈیوٹی پر نہیں گیا دونوں بھائی محض شراب لینے کیلئے گھر سے نکلتے تھے۔ بزرگ شانتی دیوی کو جو بھی پنشن ملتی تھی وہ بھی دونوں بھائی شراب میں اڑا دیا کرتے تھے۔ محلہ والوں نے بتایاکہ چار دن قبل شانتی دیوی بیمار ہو گئی تھی اور لوگوں نے ان کو دیکھا نہیں تھا ۔ شانتی دیوی کی موت چار دن پہلے ہوئی ہے یا دو دن پہلے اس بات کاپتہ لوگوں کو نہیں ہے۔
شاید گھرمیں ہی تھی آخری رسوم ادا کرنے کی کوشش:- شراب کے نشہ نے دھرما اور اس کے بھائی ویر کو اتنا غیر حساس بنا دیا کہ ان کو اپنی والدہ کی موت کا ذرا بھی افسوس نہیں تھا۔ تفتیش کے دوران پولیس کو گھر سے جلی ہوئی لکڑیوں کے ٹکڑے ملے ہیں۔ اس سے اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شاید ملزمین نے والدہ کی لاش کی آخری رسوم گھر میں ہی کرنے کوشش کی فی الحال پولیس نے اس بات کی تردید کی ہے۔