ہرارے: زمبابوے میں کرنسی کی گراوٹ اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے تک زمبابوے کے شہریوں کو چند امریکی ڈالر حاصل کرنے کے لئے کواڈرلین یعنی ایک پدم کے مساوی مقامی ڈالرز خرچ کرنے پڑ رہے تھے۔
زمبابوے کے مرکزی بینک نے اطلاع دی ہے کہ صدر روبرٹ موگابے نے مقامی کرنسی کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ 2009ء میں زمبابوے کو شدید کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس وقت جنوبی افریقہ کے اس ملک نے امریکی ڈالر اور جنوبی افریقی رینڈ جیسی غیر ملکی کرنسیوں کا استعمال شروع کر دیا تھا۔
اس سے قبل 2008ء میں زمبابوے کی کرنسی کی قوتِ خرید اس قدر کم ہو چکی تھی کہ لوگوں کو روز مرہ کی چیزیں خریدنے کے لیے بھی تھیلے بھر کے نوٹ لے جانے پڑتے تھے۔ دودھ اور روٹی جیسی چیزوں کے دام ایک دن میں کئی مرتبہ بڑھ جاتے تھے۔
زمبابوے میں ریزرو بینک کے گورنر جان منگڈیا نے کہا ہے کہ مارچ 2009ء سے پہلے کے اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے اکاؤنٹ میں جمع زمبابوے ڈالر کو امریکی ڈالرز میں تبدیل کرنے کی درخواست دے سکتے ہیں۔
ملک بھر میں یہ عمل مکمل ہونے کے ساتھ ہی مقامی کرنسی کا چلن مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ زمبابوے کے شہریون کے پاس اس سال ستمبر تک کا وقت ہے کہ وہ مقامی کرنسی کو ڈالر میں تبدیل کروالیں۔
بہت سے لوگ کچھ کرنسی نوٹ سنبھال کر رکھ رہے ہیں، تاکہ مستقبل میں سیاحوں کو یادگار کے طور پر پیش کر سکیں۔
ایسے بینک اکاؤنٹس جن میں 175 کواڈرلین زمبابوے ڈالرز تک کا بیلنس موجود ہے، ان کو پانچ امریکی ڈالر کی ادائیگی کی جائے گی۔
زمبابوے کے ریزرو بینک نے آخری مرتبہ 2008ء میں 100 ٹریلین ڈالر کا نیانوٹ شایع کیا تھا۔