مکہ المکرمہ: سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور نے مکہ کی مساجد میں رمضان کے دوران تراویح میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس حکم میں کہا گیا ہے کہ صرف ان مساجد میں بیرونی لاؤڈاسپیکرز کے استعمال کی اجازت ہوگی، جن کی آواز شہر کی دوسری مساجد میں عبادت گزاروں کو پریشانی نہیں ہوتی۔
وزارت اسلامی امور کے ترجمان طلال العقیل کا کہنا ہے کہ مقدس شہر میں تقریباً 45 مساجد میں تروایح کی نماز ادا کی جائے گی۔
طلال العقیل نے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ مساجد کے پیش اماموں کو چاہیے کہ وہ وزارت کی منظوری کی بغیر افطار و سحر کے لیے کسی قسم کا عطیہ قبول نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت نے مساجد کے عہدے داروں کی کارکردگی کی روزانہ رپورٹ حاصل کرنے کا ایک منصوبہ بھی بنایا ہے۔ اس معلومات کو عبادت گاہوں کی مرمت کے کاموں کی نگرانی میں بھی استعمال کیا جائے گا۔
طلال العقیل نے کہا کہ پیش اماموں سے کہا گیا ہے کہ وہ رمضان کے دوران انتہائی ضرورت کے سوا اپنے عہدے سے رخصت نہیں لے سکتے۔ اگر وہ ایسا کرنے پر مجبور ہوں تو اپنی ذمہ داری لازماً کسی کو سونپ کر جائیں۔
انہوں نے کہا کہ مساجد کو قالینوں سے آراستہ کیا گیا ہے اور قرآن پاک کے نسخے فراہم کردیے گئے ہیں۔ وزارت نے قرآن کے حفاظ کی خدمات حاصل کی ہیں جو تراویح کی نمازوں کی امامت کریں گے۔