روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے ملک کے خلاف دھمکی کی زبان استعمال نہ کرے-صدر ولادی میر پیوٹن نے سینٹ پیٹرز برگ کے بین الاقوامی اقتصادی فورم میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمیشہ روس پر اپنے احکامات تھوپنے کی کوشش کرتا رہا ہے-ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت امریکہ ہم سے یہ کہہ رہا ہے کہ ہم تم سے بہتر ہیں اور بالفاظ دیگر امریکہ کو ہماری ضرورتوں کا ہم سے زیادہ ادراک ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ امریکہ کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ نجی شعبے کی مالی حمایت اور بین الاقوامی سلامتی کے شعبے میں رخنہ اندازی کرکے، روس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی جائے- روسی صدر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ہمیں اس بات کی اجازت دی جائے کہ ہم اپنی مصلحتوں، ضرورتوں، تاریخی حالات اور ثقافت کے پیش نظر خود فیصلہ کرسکیں- انہوں نے امریکہ کے اس موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ جو بھی ہمارے ساتھ نہیں ہے ہمارا مخالف ہے، کہا کہ یہ گفتگو کی زبان نہیں ہے،بلکہ کھلی دھمکی ہے- روسی صدر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے کہ امریکہ ہم سے اس طرح کے لہجے میں بات کرے- واضح رہے کہ مشرقی یوکرین میں لڑائی شروع ہونے کے بعد سے امریکہ اور روس کے تعلقات کشیدہ چلے آرہے ہیں۔