ریاض ۔ سعودی عرب کی سپریم علماء کونسل نے اپنے ایک تفصیلی بیان میں ذرائع ابلاغ اور سماجی رابطے کی ویب سائیٹس کے صارفین کو خلاف اسلام اور خلاف شریعت سرگرمیوں میں حصہ لینے پر سخت تنبیہ کی ہے۔ علماء نے خبردار کیا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم، اسلام، شعائر اسلام اور شریعت مطہرہ کا کسی بھی شکل میں مذاق اڑنا نہ صرف مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے بلکہ یہ صریح ایمان کی نفی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی علماء کونسل کی جانب سے قرآن واحادیث صحیحہ کی روشنی میں جاری کردہ مفصل بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع ابلاغ کے خلاف ایسی سرگرمیوں کی شکایات ملی ہیں جن کا دین حنیف سے نہ صرف کوئی تعلق نہیں بلکہ ان سے ایمان کی بھی نفی ہوتی ہے۔ جس بات کا کوئی ثبوت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں موجود نہیں ہے اسے اسلام سے جوڑنے کا کوئی جواز نہیں۔ ایسے لوگ اللہ، اس کے رسول اور شریعت مطہرہ سے کھلی دشمنی کے مرتکب ہو کر فلاح دارین سے محروم ہو رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ذات باری تعالیٰ، اس کے رسول، شریعت اور شعائر اسلام کا احترام ہر صاحب ایمان پر فرض ہے اور ان میں سے کسی کا بھی تمسخر اڑانا خلاف اسلام ہے۔ جو شخص اللہ اور اس کے رسول یا شریعت کو گالی دیتا ہے اسے آخرت میں سخت وعید سنائی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام کے شرعی اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف سعودی عرب میں سخت قوانین موجود ہیں۔ ایسے افراد جو سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع ابلاغ کو من پسند نقطہ نظر کو دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ ملک میں فتنہ وفساد کی روک تھام کی جاسکے۔