غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لئے قائم عوامی کمیٹی کے سربراہ نے اس علاقے میں انسانی المیہ رونما ہونے کی بابت خبردار کیا ہے-
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کی عوامی کمیٹی کے سربراہ جمال خضری نے جمعرات کو کہا کہ غزہ کی پچاس روزہ جنگ کو ایک سال گزرنے کے باوجود اس علاقے کی صورتحال انتہائی المناک ہے-
انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے ستر فیصد سے زیادہ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذار رہے ہیں- جمال خضری نے کہا کہ غزہ میں بے روزگاری کی شرح پچاس فیصد سے تجاوز کرچکی ہے اور دس لاکھ سے زیادہ فلسیطینی بین الاقوامی امداد کے سہارے زندگی گذار رہے ہیں- غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کی عوامی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں داخلے کی اہم گذرگاہوں کو بدستور بند کر رکھا ہے اور ضرورت کی بنیادی اشیا بھی لانے کی روک تھام کر رہی ہے-جمال خضری نے کہا کہ غزہ کے خلاف محاصرے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین کے منافی بھی ہے- انہوں نے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ غزہ کا محاصرہ توڑے جانے کے لئے ٹھوس قدم اٹھائیں-