نئی دہلی ،:سپریم کورٹ نے چارہ گھوٹالہ معاملے میں راشٹریہ جنتا دل ( آر جے ڈی ) سربراہ لالو پرساد یادو کو راحت دیتے ہوئے انہیں جمعہ کو ضمانت دے دی . لالو پرساد کو رانچی واقع مرکزی جانچ بیورو ( سی بی آئی ) کی عدالت نے چارہ گھوٹالہ معاملے میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی .
اس معاملے کے 44 مجرموں میں سے 37 کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے اور چھ دیگر کی درخواست پر نچلی عدالت میں خیال کیا جا رہا ہے . سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس پی ستشوم اور جسٹس رنجن گوگوي کی بینچ نے لالو پرساد کو ضمانت دے دی ہے اور انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں دیگر قصورواروں کی دی گئی ضمانت کی بنیاد پر ہی انہیں بھی ضمانت دی جا رہی ہے .
عدالت نے کہا کہ لالو پرساد کو دی گئی پانچ سال کی سزا میں سے ایک سال دو الگ – الگ مراحل میں پورے ہو چکے ہیں ، جس میں سماعت کے دوران 10 ماہ کی قید اور مجرم پائے جانے کے بعد سے دو ماہ کی قید شامل ہے .
سپریم کورٹ نے کہا کہ لالو پرساد کو ضمانت پر رہا کرنے سے پہلے رانچی کی نچلی عدالت ان پر لگائی جانے والی شرائط کا فیصلہ کرے گا .
چارہ گھوٹالہ بہار کا سب سے بڑا بدعنوانی گھوٹالہ تھا ، جس میں جانوروں کو كھلايے جانے والے چارے کے نام پر 950 کروڑ روپے سرکاری خزانے سے فرضی واڑہ کرکے نکال لئے گئے . سرکاری خزانے کی اس چوری میں دیگر کئی لوگوں کے علاوہ بہار کے اس وقت کے مكھيمنتري لالو پرساد یادو اور سابق مكھيمنتري جگناتھ مشرا پر بھی الزام لگا .
اس گھوٹالے کے سبب لالو یادو کو مكھيمنتري کے عہدے سے استعفی دینا پڑا . لوک سبھا میں حزب اختلاف جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے اس مسئلے کو زور – شور سے اٹھایا گیا اور سی بی آئی جانچ کی مانگ کی گئی . بڑے پارٹیوں کے لیڈروں اور نوکر شاہی کی ملی بھگت سے کی گئی سرکاری خزانے کی اس چوری کی گونج نہ صرف بھارت میں بلکہ امریکہ اور برطانیہ میں بھی سنائی دی ، جس سے بھارت کی سیاست بدنام ہوئی .
اگرچہ یہ گھوٹالہ 1996 میں ہوا تھا ، لیکن جیسے – جیسے جانچ ہوئی اس پرتے کھلتی گئیں اور لالو یادو اور جگناتھ مشرا جیسے کئی لیڈر اس میں شامل نظر آئے . معاملہ تقریبا دو دہائی تک چلا . میڈیا نے بھی اس میں اہم کردار نبھایا ، جس کی وجہ سے سی بی آئی اور عدلیہ اپنی – اپنی کارروائی میں کوئی کوتاہی نہیں کر پائی .
لالو پرساد یادو اور جے ڈی یو لیڈر جگدیش شرما کو گھوٹالہ معاملے میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد لوک سبھا سے نااہل قرار دیا گیا . الیکشن کمیشن کے نئے قوانین کے مطابق لالو پرساد اب 11 سال تک لوک سبھا انتخاب نہیں لڑ سکیں گے .
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔