روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو خطرات کے مقابلے کے لئے ایک طاقتور فوج کی ضرورت ہے-
روسی صدر نے یہ نے بات جمعرات کے دن ماسکو میں کرملن پیلیس میں روسی کیڈٹ کالجوں کے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہی- انہوں نے کہا کہ ایک طاقتور اور جدید ہتھیاروں سے لیس فوج روس کے قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کی ضامن ہے- ولادی میر پیوٹن نے تاکید کے ساتھ کہا کہ وہ جدید ہتھیاروں کی خریداری اور فوج کی جدید کاری کی بھرپور کوشش جاری رکھیں گے- ایسوشی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق روس دو ہزار بیس تک فوج کی جدید کاری پر چار کھرب ڈالر سے زیادہ کی رقم خرچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے- ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ روس کے جارحانہ اہداف نہیں ہیں اور وہ ہر تنازعے کا حل دیگر اقوام کے مفادات اور بین الاقوامی قوانین کے احترام کے ساتھ صرف سیاسی طریقوں سے چاہتا ہے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ یوکرین کی صورتحال اور مشرقی یورپ میں ریپڈ ایکشن فورس کی تشکیل اور فوجی مشقوں سمیت نیٹو کے دیگر اقدامات روس اور یورپ کے درمیان کشیدگی کا سبب بنے ہیں- روس نے نیٹو کے نئے اقدامات پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی فوج کی تقویت کے علاوہ اپنے ایٹمی اسلحے کے ذخیرے میں چالیس بیلسٹک میزائلوں کا اضافہ کرے گا- واضح رہے کہ روس اور مغرب، خاص طور سے امریکا، کے تعلقات جزیرہ نمائے کریمیہ کے روس کے ساتھ الحاق اور مشرقی یوکرین کے بحران کے بعد سب سے نچلی سطح پر پہنچ گئے ہیں-