لکھنؤ: لکھنؤ یونیورسٹی کے سامنے پرتبھا تیرتھ اپارٹمنٹ میں رہنے والے سوڈا کے پروجیکٹ افسر کے گھر پر بدھ کی رات فلمی انداز میں لوٹ کی واردات ہوئی۔
گڑ گاؤں کے اتل سنگھ سوڈا میں پروجیکٹ افسر ہیں۔وہ اپنے ایک معاو ن میرٹھ کے موہت سنگھ کے ساتھ پرتبھا تیرتھ اپارٹمنٹ کی چھٹی منزل پر فلیٹ نمبر ۶۰۴ میں رہتے ہیں۔ موہت بھی اتل سنگھ کے ساتھ سوڈا میںکام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کی رات تقریباً ۸بجے اتل سنگھ کے فلیٹ پر میرٹھ گنگا نگر کا ارون تاتارام اپنے ایک ساتھی نواز کے ساتھ پہنچا۔ اس وقت اتل اپنے بیڈ روم میںتھے اورموہت باہر ہال میں تھا۔ گھنٹی کی آواز پر موہت نے دروازہ کھولا تو ارون تاتارام اور اس کا ساتھی نواز اندر آگیا۔ ارون کو دیکھتے ہی موہت اس کو پہچان گیا۔ اس درمیان ارون نے موہت کو بتایا کہ وہ نواز کے انٹر ویو کے سلسلہ میں لکھنؤ آیاتھا اور روپئے ختم ہوجانے کی وجہ سے وہ اتل سنگھ کے پاس مدد کیلئے آیا ہے۔ بات چیت کے دوران ارون اور اس کا ساتھی نواز بیڈروم تک پہنچ گئے جہاں پر اتل سنگھ ٹی وی دیکھ رہے تھے۔ ارون اور نواز نے سب سے پہلے اسلحہ کے زور پر اتل کو یرغمال بنا لیا اور ہاتھ پیر باندھ دیئے۔ اس کے بعد ملزمان نے فلیٹ میں موجود موہت کے بھی ہاتھ پیر باندھ کر اس کو بیڈ روم میں یرغمال بنا لیا۔ لٹیروں نے چاقو اور طمنچہ نکال کر شور نہ مچانے کی ہدایت دی۔ اس کے بعد ملزمان نے اتل سنگھ سے روپئے کا مطالبہ کیا۔ اتل نے فوراً ان کو اپنا بیگ دے دیا۔جس میں ۵۰ہزار روپئے رکھے تھے۔ روپئے نواز نے اپنے پاس رکھ لئے اس کے بعد نواز نے اتل سنگھ کا سیمسنگ کا موبائل فون ، اے ٹی ایم کارڈ، انگوٹھی اور چین بھی چھین لی۔ رات تقریباً گیارہ بجے سامان لوٹنے کے بعد ملزم نواز وہاں سے چلا گیا۔ وہیں ارون تاتارام نے نواز کے جانے کے بعد اتل سنگھ سے سات لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا۔ اتل سنگھ نے اتنی بڑی رقم کا بندوبست کرنے کیلئے معذوری ظاہر کی۔ اس کے بعد پوری رات ملزم ارون سوڈا کے پروجیکٹ افسر اتل سنگھ سے روپئے کا مطالبہ کرتا رہا۔ وہیں اتل سنگھ بھی ملزم کو کسی طرح اپنی باتوں میں الجھائے رہے۔ صبح تقریباً چھ بجے اتل نے مالش کرنے کیلئے راکی نام کے ایک نوجوان کو بلایا تھا۔ صبح چھ بجے جب راکی نے ان کے گھر کی گھنٹی بجائی تو ملزم ارون جیسے ہی دروازہ کے پاس پہنچا تو اتل سنگھ نے اپنے بیڈروم کا دروازہ اندر سے بند کرلیا۔اتل اور موہت نے بیڈ روم سے اٹیچ باتھروم میںخود کو بندکر لیا۔ ارون نے مالش کیلئے آئے راکی کو واپس کر دیا اور واپس جب کمرہ کی طرف پہنچا تو دیکھا دروازہ بند ہے۔ ارون بیڈ روم کا دروازہ توڑکر اندر پہنچا تو دیکھا کہ اتل سنگھ اور موہت نے خود کو باتھروم میں بند کر لیا ہے۔ ارون نے ان لوگوں کو گولی مارنے کی دھمکی دینا شروع کردی۔ تو ان لوگوں نے فوراً شور مچا دیا۔ شور سن کر ارون نے باتھروم کے دروازہ پر گولی چلا دی۔ اسی درمیان ملزم ارون تاتارام نے جیسے ہی باتھروم میں داخل ہونے کی کوشش کی پروجیکٹ افسر اتل سنگھ نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم ارون کو پکڑ لیا۔ وہیں یرغمال بنا موہت کسی طرح فلیٹ کا دروازہ کھول کر باہر نکلا اور شور مچا دیا۔ اسی درمیان ملزم ارون اور اتل سنگھ کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ لیکن اتل نے ملزم کو طمنچہ لوڈ کرنے کاموقع نہیں دیا۔ دوسری جانب شور سن کر فلیٹ میں رہنے والے دیگر افراد اور مہا نگر پولیس بھی پہنچ گئی۔ اس کے بعد مہا نگر پولیس نے بیڈ روم میں داخل ہوئے لٹیرے ارون تاتارام کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ پولیس نے اس کے قبضے سے ایک چاقو، طمنچہ، ٹیپ اور دستانے برآمد کئے ہیں۔ پولیس اب مفرور ملزم نواز کی تلاش کر رہی ہے۔
پروجیکٹ افسر اتل سنگھ کے گھر لوٹ مار کرنے آئے لٹیرے پوری منصوبہ بندی سے آئے تھے۔ ملزم ارون نے بتایا کہ وہ بدھ کی دوپہر میرٹھ سے لکھنؤ پہنچ گیا تھا اوررات تقریباً آٹھ بجے تک ہنومان مندر کے نزدیک بیٹھا رہا۔ اس کے بعد وہ پرتبھا تیرتھ اپارٹمنٹ پہنچا۔ وہ اپنے ساتھ چاقو، طمنچہ اور ٹیپ جیسے سامان کو پہلے سے ہی ساتھ لایاتھا۔ ارون تاتارام کا کہنا تھا کہ اس واردات میں وہ تنہا تھا اس کے ساتھ اس کا کوئی دوسرا ساتھی نہیں تھا۔ وہیں اتل سنگھ اور موہت نے بتایا کہ ملزم ارون کے ساتھ ان کاایک ساتھی ملزم نواز بھی شامل تھا۔
اتل سنگھ نے بتایا کہ رات میںانہوں نے ملزم ارون سے باتھروم جانے کی اجازت مانگی تو اس نے ان کو باتھروم جانے سے منع کردیا۔ اتل سنگھ نے بتایا کہ رات کو فلیٹ میں داخل ہونے کے بعد ملزم ارون نے موہت سے ان کی نوکرانی سیتا کو فون کے ذریعہ صبح کام پر نہ آنے کی بات کہلائی۔ موہت نے رات تقریباً ۳۰:۹بجے نوکرانی کو فون کرکے دو تین دن کام پر نہ آنے کی بات کہی۔ آج صبح جب نوکرانی کو واردات کا پتہ چلاتووہ موقع پر پہنچی اور اس نے بتایا کہ رات کو اس کے پاس موہت نے فون کیا تھا۔