بیجنگ: چینی ایئر فورس نے سنکیانگ صوبے کے زلزلے سے متاثرہ علاقے میں جمعے کے روز ایک ڈرون بھیجا جو اس کے مطابق ایسے کسی کام کے لیے چین میں پہلی مرتبہ استعمال کیا گیا۔
چین اپنی فوج کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ان دنوں ایک بڑے ڈرون پروگرام پر کام کر رہا ہے جسے یہ گھریلو استعمال اور برآمد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
چینی فضائیہ نے اپنے ایک اعلامیے میں کہا کہ سنکیانگ صوبے پر زلزلے کے فوری بعد ڈرون طیارے کو بھیجا گیا جس سے ریلیف کے کاموں کے لیے اہم معلومات ملیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اس طیارے نے علاقے میں تقریباً 100 منٹ پرواز کی اور زمینی صورت حال کے درست ‘سائنسی حقائق’ فراہم کیے۔ اعلامیے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
چین کے اس دور دراز علاقے میں زلزلے کے نتیجے میں اب تک تقریباً چھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
چین کا جنوبی صوبہ سنکیانگ میں زیادہ تر مسلم آبادی ہے اور یہاں اوغر لوگ آباد ہیں۔
علاقے میں ڈرون کے استعمال سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس سورش زدہ علاقے میں بیجنگ کچھ عرصے سے ڈرون کا استعمال کررہا ہے جہاں پرتشدد واقعات میں گزشتہ کچھ سالوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن کا الزام چین عسکریت پسندوں پر عائد کرتا ہے۔ رائٹرز۔