تہران کے خطیب نماز جمعہ نے دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ امامی کاشانی کی امامت میں ادا کی گئی۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں عالم اسلام کی موجودہ صورت حال کو مشکل اور حساس قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمنان اسلام، امت مسلمہ کے درمیان جنگ شروع کرانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ تہران کے خطیب نماز جمعہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عالم اسلام میں جنگ کی آگ بھڑکانے کے لئے داعش، النصرہ اور طالبان جیسے دہشتگرد گروہوں کو وجود میں لانا ان منصوبوں کا حصہ ہے کہ عالمی سامراج اور صیہونیزم، مسلمانوں کو تباہ کرنے کے لئے سعودی عرب جیسے بعض ممالک کے ذریعے جن پر عمل کر رہا ہے۔ تہران کے خطیب نماز جمعہ نے کہا کہ علاقے کے بعض ممالک، ان سازشوں کے انجام سے باخبر ہوئے بغیر اسلام کے دشمنوں کے ہمنوا ہو گئے ہیں اور اپنا پیٹرو ڈالر تکفیریت کی تشہیر، دہشت گرد گروہوں کو مسلح کرنے اور ان کی تربیت پر خرچ کر رہے ہیں۔ تہران کے خطیب نماز جمعہ نے علاقے میں دہشت گرد گروہوں کو مسلم امہ کے اہم مسائل میں قرار دیا اور عالم اسلام کے علماء اور بزرگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے بیانات سے اسلامی اور انسانی اقدار کے خلاف ہونے والے اقدامات کو روکیں۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ بعض مغربی ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ وہ شام، عراق، لبنان اور مختلف ممالک میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر کے صرف مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور خود فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن اس فتنے کی آگ، آخر کار دہشت گردوں کے حامیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی ۔ تہران کے خطیب نماز جمعہ نے ان تمام مسائل کا حل مسلم امہ کے درمیان اتحاد کو قرار دیا اور کہا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی جانب سے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کے طور پر منائے جانے کے اعلان کا ایک مقصد، اتحاد کا تحفظ اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی رہا ہے۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے سعودی عرب اور کویت میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف حالیہ دہشت گردانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ شیعہ اور سنی مسلمان پوری ہوشیاری سے تفرقہ ڈالنے والی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیں گے-