پاکستان جس ڈرون کی تصویر دکھا رہا ہے، اس طرح کا ڈرون ہندوستانی فوج کے پاس نہیں ہے‘
ہندوستانی سیکریٹری خارجہ ایس جےشنكر نے پاکستان کے بھارتی ڈرون مار گرانے کے دعوے کے بارے میں کہا ہے کہ جو ڈرون تصویر میں دیکھایا گیا ہے ایسے ڈرون تو بھارتی فوج کے پاس ہیں ہی نہیں۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ نے یہ بات جمعرات کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
انھوں نے کہا ’پاکستان جس ڈرون کی تصویر دکھا رہا ہے، اس طرح کا ڈرون ہندوستانی فوج کے پاس نہیں ہے۔‘
اس سے قبل پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ بدھ کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے بھيمبر علاقے میں پاکستان نے ’بھارتی ڈرون‘ کو مار گرایا تھا۔ پاکستانی فوج کے شعبہِ تعلقاتِ عامہ نے اس ڈرون کی ایک تصویر بھی جاری کی تھی جس میں تناہ شدہ ڈرون دیکھا جا سکتا ہے۔
بھارتی خارجہ سیکریٹری نے کہا کہ پاکستان جس ڈرون کی تصویر دکھا رہا ہے، وہ چینی ڈیزائن والا لگ رہا ہے۔
لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کے تبادلے پر ایس جےشنكر نے کہا کہ ’پاکستان کی جانب سے بلا اشتعل فائرنگ کا جواب دیا جائے گا۔‘
ادھر پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ سے چار پاکستانی شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کی سرحد پرگذشتہ چند روز سے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
تاہم دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی روس میں حالیہ ملاقات کے بعد مذاکرات کی بحالی کی کوششوں کے حوالے سے پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ گولہ باری اور سرحدی کشیدگی کا دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی کوششوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
جمعرات کو پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے صحافیوں کو دی گئی ایک بریفنگ میں کہا کہ متنازعہ سرحد پر کشیدگی اور فائرنگ کا گذشتہ ہفتے دونوں ملکوں کے وزراء اعظم کے درمیان طے پانے والے امور پر منفی اثر نہیں ہو گا۔