نئی دہلی: سرخیوں میں رہنے والے مدھیہ پردیش کے ویاپم گھوٹالہ کی انکوائری کرنے والی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے آج مزید تین ایف آئی آر درج کیں، جن میں سے ایک میڈیکل اسٹوڈنٹ نمرتا دامور موت سے متعلق ہے ۔سی بی آئی کے ڈائرکٹر انل سنہا نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے ۔ مسٹر سنہا نے بتایا کہ ویاپم گھوٹالے کی جانچ کو آگے بڑھاتے ہوئے سی بی آئی نے آج مزید تین ایف آئی آر درج کیں۔ اس کے ساتھ ہی اس گھوٹالے میں اب تک آٹھ ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں وضاحت کی کہ ان ایف آئی آر میں سے ایک ایف آئی آر 19 سالہ نمرتا دامور کی موت سے متعلق ہے ۔ مسٹر سنہا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نہ صرف ملک کی عدالت عظمی بلکہ عوام کے بھروسے پر بھی کھری اترے گی۔
خیال رہے کہ سال 2012 میں مدھیہ پردیش کے اجین میں ریلوے ٹریک پر نمرتا کی لاش پائی گئی تھی۔ شروعاتی جانچ میں اس معاملے میں قتل کا شبہ ظاہر کیا جارہا تھا۔ لیکن بعد میں پولس کے ذریعے اسے خودکشی کا معاملہ قرار دیا گیا۔مہاتما گاندھی میڈیکل کالج کی ایم بی بی ایس سال دوئم کی طالبہ نمرتا کی لاش سات جنوری 2012 کو ضلع اجین کے کائتھا کے نزدیک شیبو۔بھیروپور ریلوے ٹریک پر ملی تھی۔ وہ اندور۔ بلاسپور ٹرین سے جبلپور جارہی تھی۔نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹروں نے منھ دبائے جانے سے موت کی وجہ بتائی تھی، جس کی بنیاد پر پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔ لیکن بعد میں پولس نے خودکشی کا معاملہ درج کرکے اسے بند کردیا تھا۔