ترکی میں ایک نمکین جھیل سمندری خودرو پودے پھیلنے کے نتیجے میں مکمل طور پر سرخ یا خون رنگ ہوگئی۔
ترکی کی دوسری بڑی جھیل لیک ٹیوز گولا کا پانی گرمیوں میں بخارات بن کر اڑ جاتا ہے جس کے نتیجے میں ایسے جاندار ہلاک ہوجاتے ہیں جو خودرو پودے کھاتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ پھلنے پھولنے لگتے ہیں۔
آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ خودرو پودوں کے پھلنے پھولنے کے نتیجے میں جھیل سرخ رنگ میں ڈھل گئی ہے اور یہ رنگت اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک جھیل بخارات بن کر اڑ نہیں جاتی اور ایسا اگلے ماہ گرمی کے عروج پر پہنچنے کے دوران ممکن ہے۔
سیاح اکثر گرمیوں میں اس خشک جھیل پر چہل قدمی کرتے ہیں جبکہ اس میں پانی سردیوں میں واپس آجاتا ہے۔
مگر اب سیاحوں کی دلچسپی اس کا پانی اچانک سرخ رنگ کا ہوجانے کے نتیجے میں بڑھ گئی ہے جو کہ انسانوں کے لیے غیر نقصان دہ پودوں سے بھری ہوئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں کو جھیل کا پانی پینے کا مشورہ نہیں دیں گے مگر وہ وہاں کی سیر ضرور کرسکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاں آج کل گلابی فلمینگو کا بھی وہاں ڈھیر لگا ہوا ہے جس نے جھیل کے رنگ کو مزید نکھار دیا ہے۔