بیروت: لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے بعد ایران ان سے تعلقات ختم نہیں کرے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیروت میں حزب اللہ کے ہمدردوں کے ایک جلسے سے خطاب کے دوران حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ کیا ایران نے اس معاہدے کے نتیجے میں اپنے اتحادیوں کو فروخت کردیا ہے؟ ایسا نہیں ہے، ایران اور امریکا کے درمیان یہ معاہدہ غیر مشروط طے پایا ہے۔
انھوں ںے کہا کہ سپریم لیڈر آیات اللہ علی خامنائی نے ایران کی جانب سے مزاحمتی تحریکوں اور اس کے اتحادیوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور حزب اللہ ان میں ایک اہم تحریک ہے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے قبل بھی اور اب بھی امریکا ایک بڑا شیطان ہے۔
خیال رہے کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان گذشتہ دنوں جوہری معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے مطابق ایران کے جوہری ہتھیار نہیں بنائے گا اور اس کے متبادل کے طور پر اس پر گذشتہ کئی دہائیوں سے موجود اقتصادی پابندیوں کو ہٹا دیا جائے گا۔
ان عالمی طاقتوں میں فرانس، برطانیہ، چین، روس، امریکا اور جرمنی شامل ہیں۔
رواں سال 18 جولائی کو خامنائی نے خبردار کیا تھا کہ ایران اس معاہدے کے بعد بھی امریکا کے خلاف اپنی کارروائیاں اور اپنے دوستوں کی خطے میں مدد جاری رکھے گا۔
انقلاب ایران کے سرپرستوں کی جانب سے 1980ء میں بنائی جانے والی حزب اللہ کو تحران کی جانب سے اسلحہ اور مالی تعاون جاری ہے جو کہ اب خطے کی انتہائی طاقت ور ترین مزاحمتی تحریک بن چکی ہے اور اسرائیل کے خلاف عسکری کارروائیوں بھی کررہی ہے۔