زیادہ تر بھارتی امیر متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکہ، سنگاپور اور آسٹریلیا کا رخ کرتے ہیں
ایک تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 14 برسوں میں ٹیکسوں سے بچاؤ، سکیورٹی اور بچوں کی تعلیم جیسی وجوہات کے سبب تقریباً 61 ہزار بھارتی کروڑ پتی دوسرے ممالک کو ہجرت کر گئے ہیں۔
’نیو ورلڈ ویلتھ‘ اور ایل آئی اوگلوبل کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 21ویں صدی کے آغاز سے ہی دوہری شہریت کے لیے درخواستوں اور جگہ تبدیل کرنے جیسے معاملات میں تیزی آئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق سنہ 2000 سے سنہ 2014 کے درمیان تقریباً 61 ہزار امیر بھارتی دیگر ممالک میں جا کر بس گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان امیروں نے بھارت میں ٹیکس سے بچنے اور سکیورٹی کے خدشات کے سبب اپنا ملک چھوڑا ہے۔
اس کے علاوہ باہر بسنے کی ایک اور اہم وجہ اپنے بچوں کو بہتر تعلیم کے مواقع فراہم کرنا بھی بتائی گئی ہے۔
امرا کی بیرون ملک ہجرت کی اس فہرست میں دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔
برطانیہ ترکِ سکونت کرنے والے امرا کی پسندیدہ منزل بنا ہے
اس مدت میں بیرون ملک بسنے والے كروڑپتيوں کی فہرست میں چینی شہری اؤل نمبر پر ہیں اور چين کے تقریباً 91 ہزار لوگ دوسرے ممالک میں جا کے بسے ہیں۔
تیسرے نمبر پر فرانس کے 42 ہزار لوگ، اٹلی کے 23 ہزار اور روس کے 20 ہزار امیر شہری دوسرے ملکوں کو ہجرت کر گئے۔
رپورٹ کے مطابق ’زیادہ تر بھارتی امیر متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکہ، سنگاپور اور آسٹریلیا کا رخ کرتے ہیں وہیں چین کے کروڑ پتیوں کی منزل امریکہ، ہانگ کانگ، سنگاپور اور برطانیہ رہی۔`
رپورٹ کے مطابق، برطانیہ میں باہر سے آنے والے ایسے امیر لوگوں کی تعداد گزشتہ 14 برسوں میں تقریباً سوا لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
ایسے تقریباً 52 ہزار امیر ترین لوگ امریکہ میں جا کر بسے جبکہ ہجرت کرنے والے کروڑ پتیوں کی تیسری پسندیدہ جگہ سنگاپور ہے جہاں تقریباً 46 ہزار لوگ آباد ہوئے۔